نئے سرو ے میں برطانیہ وزیر اعظم کی دوڑے کے طور پر بورس جانسن پر رشی سونک کو سبقت

,

   

مذکورہ سروے میں 58سالہ جانسن کی مخالفت63فیصد نے کی ہے صرف24فیصد ہی ملک کی دوبارہ قیادت کی کوشش کے لئے اس سونچ کے ساتھ دیکھائی دے رہے ہیں۔


لندن۔ برطانوی وزیراعظم رشی سونک کو ہفتہ کے روز جاری ہوئے ووٹ حاصل کرنے والے نئے سروے میں اپنے سابق باس بورس جانسن کے مقابلے میں زیادہ بھروسہ مند‘ معاشی قابل اور زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

انڈیپنڈینٹ اخبار کے لئے ساونتا کامریس سروے میں پتہ چلا ہے کہ کنزرویٹیو ہارٹی کے لیڈر کی حیثیت سے 2019کے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے والے جانسنس کی 2024کے متوقع اگلے انتخابات کے پیش نظر برطانوی رائے دہندوں میں مقبولیت کم ہوئی ہے۔

مذکورہ سروے میں 58سالہ جانسن کی مخالفت63فیصد نے کی ہے صرف24فیصد ہی ملک کی دوبارہ قیادت کی کوشش کے لئے اس سونچ کے ساتھ دیکھائی دے رہے ہیں۔اسی وقت کے دوران 41فیصد رائے دہندے مانتے ہیں کہ 42سالہ سونک نے ٹوری پارٹی کے وقارمیں ’بہتری“ لاسکتے ہیں اور 17فیصد جانسن کے متعلق ایسا ہی کہتے ہیں۔

اخبار میں انشاف ہوا ہے کہ سروے سے پتہ چلا ہے”مذکورہ سابق وزیراعظم کے حامیوں کا ماننا ہے کہ ان کے پاس انتخابی جادو ہے‘ مگر نتائج دیکھاتے ہیں کہ مسٹر سونک قابل بھروسہ‘ زیادہ معیشت کے قابل ہیں اور وہ زیادہ ووٹ حاصل کرسکتے ہیں“۔

مذکورہ سروے میں 58سالہ جانسن کی مخالفت63فیصد نے کی ہے صرف24فیصد ہی ملک کی دوبارہ قیادت کی کوشش کے لئے اس سونچ کے ساتھ دیکھائی دے رہے ہیں۔

رائے دہندوں کی واضح اکثریت(58فیصد)کا مامنا ہے کہ اگلے ماہ سے شروع ہونے والی پارٹی گیٹ کے متعلق پارلیمانی تحقیقات میں اگر وخاطی پائے جاتے ہیں تو انہیں لندن میں ٹور ایم پی کی حیثیت سے اوکس بریج اور رائسلیپ سیٹ سے استعفیٰ دیدینا چاہئے۔

حالانکہ جانسن اور سونک دونوں پر کویڈ تحدیدادیدات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نمبر10ڈاؤنگ اسٹریٹ میں ایک برتھ ڈے پارٹی میں شرکت کرنے والے اسکینڈل میں جرمانہ کیاگیاہے‘ پارٹی گیٹ کے لئے سابق وزراعظم کو 39فیصد برطانوی ذمہ دار ٹہراتے ہیں جبکہ 9فیصد سونک کو اس کے لئے قصور وار ٹہراتے ہیں۔

صرف14فیصد رائے دہندے سمجھتے ہیں کہ حقائق بتائے جانے تک جانسن پربھروسہ کیاجاسکتا ہے وہیں 39 فیصد کاایسا ہی یقین ہندوستانی نژادسونک پر ہے۔

معیشت پر صرف19فیصد ہی جانسن پر بھروسہ قومی مالیہ کے انتظام کے لئے بھروسہ کررہے ہیں اس کے مقابلے میں ٹوری کے موجودہ قائدکے متعلق 44فیصد ایسا ہی سونچتے ہیں۔