ناروا تبصرہ معاملہ :کانگریس کی سپریا اوربی جے پی کے دلیپ گھوش کو الیکشن کمیشن کا نوٹس

   

نئی دہلی: الیکشن کمیشن کا نوٹس کانگریس کی سپریا شرینیت اور بی جے پی کے دلیپ گھوش کو بھیجا گیا ہے۔ ایک طرف بی جے پی سپریا کے خلاف الیکشن کمیشن گئی تھی تو دوسری طرف ٹی ایم سی نے دلیپ کے بیان پر اعتراض درج کرایا تھا۔ اب دونوں رہنماؤں کو اپنے برے الفاظ کی قیمت چکانی پڑی ہے، الیکشن کمیشن نے نوٹس دے کر وضاحت طلب کر لی ہے۔ اس وقت دونوں کے بیانات موضوع بحث ہیں اور ان کی وجہ سے تنازعہ بھی چل رہا ہے۔اگر ہم سپریا شرینیت کے بیان کی بات کریں تو کچھ دن پہلے انہوں نے بی جے پی کی منڈی امیدوار اور بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا تھا۔یہ الگ بات ہے کہ شرینے نے دعویٰ کیا کہ اس کا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا تھا اور یہ بیان ان کی طرف سے نہیں آیا تھا۔ بی جے پی کے دلیپ گھوش کے بارے میں بات کریں تو ان کی طرف سے ممتا بنرجی کے بارے میں قابل اعتراض ریمارکس کیے گئے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ممتا گوا جاتی ہیں اور کہتی ہیں کہ وہ وہاں کی لڑکی ہیں، تریپورہ جاتی ہیں اور کہتی ہے کہ وہ وہاں کی لڑکی ہیں، اسے پہلے یہ طے کرنا چاہیے کہ اس کا باپ کون ہے۔ اب اس بیان کے بعد بی جے پی نے سب سے پہلے دلیپ گھوش کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا۔
یہاں تک کہا گیا کہ اس طرح کے بیانات بی جے پی کی روایت کے خلاف ہیں۔دوسری طرف، اگر ہم سپریا شرینیت کے بیان کی بات کریں، تو انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا – ‘منڈی’ میں کیا صورتحال چل رہی ہے. ان کے اس بیان پر ہنگامہ ہوا اور کچھ ہی دیر میں معاملہ خواتین کمیشن اور الیکشن کمیشن تک پہنچ گیا۔ فی الحال، کانگریس اس معاملے میں احتیاط سے آگے بڑھ رہی ہے، سی ایم سکھویندر سنگھ سکھو نے کنگنا کو ہماچل کی بیٹی کہا ہے، وکرمادتیہ سنگھ نے بھی ان کی حمایت کی ہے۔