ناندیڑ صاحب میں جلوس کی اجازت پرریاستی حکومت فیصلہ کرے :سپریم کورٹ

   

نئی دہلی :سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے ناندیڑ صاحب میں جلوس اور شوبھا یاترا کی اجازت کا معاملہ ریاستی حکومت پرچھوڑ دیا ہے ، لیکن یہ واضح کر دیا ہے کہ اگر ریاستی حکومت کے فیصلے پر ناندیڑ گوردوارہ کو کوئی اعتراض ہو تو وہ بمبے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کے لئے آزاد ہے ۔جسٹس ایل ناگیشورا راؤ اور جسٹس اجئے رستوگی کے تعطیلی بینچ نے پیر کے دن ناندیڑ سکھ گوردوارہ صاحب بورڈ کی عرضی پر سماعت کی ،جس میں اس نے دسہرہ کے تہوار اور گوروگرنتھ صاحب جلوس کی اجازت دیے جانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ بنچ نے کہا کہ کورونا کے دور میں تہوار اور شوبھا یاترا کو کتنی محدود کر کے اجازت دی جاسکتی ہے ، اس کا فیصلہ ریاستی حکومت کر ے گی ، لیکن اگر اس سے ناندیڑ گورودوارہ کوکوئی اعتراض ہے تو وہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتا ہے ۔سماعت کے دوران مہاراشٹرا حکومت نے اپنا موقف رکھتے ہوئے کہا کہ کورونا کے دوران کسی جلوس کی اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ سماعت کے دوران گنپتی مہاتسو کا بھی تذکرہ کیا گیا اور عدالت نے ریاستی حکومت سے پوچھا کہ کیا ناندیڑ گورودوارے میں دسہرہ کے تہوار اور گورو گرنتھ صاحب کے جلوس کو شام 5 بجے تک محدود رکھنے کی اجازت دی جاسکتی ہے ؟ عدالت نے کہا کہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو کورونا کی صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کرناچاہئے ۔