ناگالینڈ میںسیکوریٹی فورسیس کی فائرنگ ،14 شہری ہلاک

,

   

انتہا پسندوں کے شبہ میں گھات لگاکر کارروائی، مشتعل ہجوم نے گاڑیاں نذر آتش کردیں

کوہیما: ناگالینڈ میں کل پر تشدد جھڑپوں کے دوران سکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد علاقہ کی صورت حال کشیدہ ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ مون ضلع کے اوٹنگ گاوں میں پیش آیا جہاں متاثرہ دیہاتی پک اپ ٹرک کے ذریعے گھر لوٹ رہے تھے۔ واقعہ کے بارے میں اس وقت اطلاع موصول ہوئی جب دیہاتی وقت پر اپنے گھر نہیں پہنچ پائے۔ بڑی تعداد میں نعشوں کو دیکھ کر دیہاتی مشتعل ہو گئے اور سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ واقعہ میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں 14 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ناگالینڈ کے وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز نے تیرو۔اوٹنگ روڈ پر گھات لگائی ہوئی تھی لیکن مبینہ طور پر شناخت کی غلطی کی وجہ سے دیہاتیوں کو انتہاء پسند سمجھ لیا گیا۔ دراصل موصولہ اطلاعات میں جس رنگ کی گاڑی کے بارے میں بتایا گیا تھا اس رنگ کی گاڑی وہاں سے گزری۔ جوانوں نے گاڑی کو روکنے کے لئے کہا لیکن اسے نہیں روکا گیا۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے فائرنگ شروع کر دی۔وزیر اعلیٰ نیفیو ریو نے ٹوئٹ کیاکہ ’’مون کے اوٹنگ میں شہریوں کے قتل کا واقعہ افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوںنے مہلوکین کے ورثاء سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ایس آئی ٹی کرے گی اور ملک کے قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی ہوگی۔ انہوں نے تمام طبقوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی ناگالینڈ کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ جن لوگوں نے اپنی جان گنوائی ہے ان کے ارکان خاندان سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے تشکیل شدہ اعلیٰ سطحی ایس آئی ٹی اس واقعہ کی تحقیقات کرے گی اور متاثرہ خاندانوں کے لئے انصاف کی فراہمی کو یقین بنائے گی۔‘‘ اپوزیشن کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ ترنمول کانگریس کا وفد کل متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کرے گا۔