نتیش کمارکے وزیرنے بھی مسجدکے لائوڈ اسپیکر پر سوال اٹھایا

   

پٹنہ : سیکولر کہنے جانے والے نتیش کماربھی لگتاہے کہ فرقہ پرستوں کے دبائو میں ہیں۔ان کے وزراء لگاتارمتنازعہ بیانات دے رہے ہیں لیکن نتیش کمارتماشائی ہیں۔ اب نتیش کمارکے و زیرجنک رام نے مطالبہ کیا ہے کہ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگائی جائے۔واضح ہوکہ بہارمیں ہندوئوں کے تہوارکے موقعہ پررات بھرڈی جے بجتے رہتے ہیں لیکن نتیش کمارکے وزیرکوصرف مسجدیادآئی ہے۔بہار حکومت میں بی جے پی کوٹے کے وزیر جنک نے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوؤں کے تہوار کے دوران ڈی جے اور تیز رفتار گاڑیوں پر پابندی عائد ہے۔ اسی آئین کا حوالہ دیتے ہوئے مساجد سے بلند آواز میں بجانے والے لاؤڈ سپیکر پر بھی پابندی لگائی جائے۔بہار حکومت کے وزیر جنک رام، جو جمعرات کو مظفر پور پہنچے، نے کہاہے کہ دیگر برادریوں کے خاندان بھی مساجد کے آس پاس رہتے ہیں۔ اس میں طلبہ کی بھی بڑی تعداد ہے۔ صبح سویرے مساجد میں اونچی آواز کی وجہ سے رکاوٹیں کھڑی کر دیتے ہیں۔ میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت میں وزیر ہوں اور مجھے اس سلسلے میں شکایات ملتی رہتی ہیں۔جنک رام نے کہاہے کہ ایک طرف جب آپ باباصاحب کے آئین کا حوالہ دے کر طبقاتی میلے میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگاتے ہیں تو وہیں مساجد میں بھی لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگنی چاہیے۔ مساجد میں نصب لاؤڈ اسپیکر بھی بند کیے جائیں۔جب جنک رام سے پوچھا گیا کہ کیا آپ اس مسئلہ کو اسمبلی میں اٹھائیں گے؟ جواب میں جنک رام نے کہاہے کہ ہمارا کام سوالوں کے جواب دینا ہے۔ اگر کوئی ممبر یہ سوال اٹھائے گا تو ہم اس کا جواب ضرور دیں گے۔