ندوی‘ دیو بند کی جانب سے رمضان کے لئے فتویٰ جاری

,

   

لکھنو۔معروف دینی درس گاہ درالعلوم ندوۃ علمائے لکھنو نے ماہ رمضان کے دوران سماجی دوری کی برقراری کے متعلق ایک اڈوائزری جاری کی ہے۔

مذکورہ دیو بند نے بھی ماہ رمضان کے لئے اسی طرح کی اڈوائزری جاری کی ہے۔

ندوۃ علماء کے پرنسپل مولانا سعید الرحمن نے مسلمانوں کو مشورہ دیاہے کہ وہ مساجد میں اجتماعی افطار سے گریز کریں اور گھر میں روز کشائی کااستفسار کیاہے۔

مسلمانوں کے لئے دس نکات پر مشتمل اڈوائزری میں اس بات کا بھی استفسار کیاگیاہے کہ مساجد میں کے بجائے تروایح میں گھر میں ادا کریں۔

اڈوائزری میں کہاگیاہے کہ مسلمان مساجد میں سماجی دوری کوبرقرار رکھیں اور پانچ سے زیادہ لوگ نماز میں شامل نہیں رہیں۔

اس کے علاوہ لوگوں سے کہاگیاہے کہ وہ افطار پارٹیوں کا انعقاد عمل میں نہ لائیں‘ مگر اس کے بجائے وہی رقم امداد کے طور پر ضرورت مندوں میں تقسیم کردیں۔

کرونا وائرس کی وباء کے خاتمہ کے لئے سحری او رافطار کے دوران خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیاجائے۔

درالعلوم ندوۃ علماء کے پی آر او فیضان ناگرامی یہ بھی کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہہ سے اپنے گھروں کو جانے سے قاصر مدرسوں میں زیرتعلیم طلبہ ان کے لئے لوگ ان لائن یا چیک کے ذریعہ رقم فراہم کرسکتے ہیں۔

اسلامک سنٹر آف انڈیا نے بھی اسی طرح کی اڈوائزری جاری کی تھی جس میں مسلمانوں سے کہاگیا ہے کہ گھر میں رہیں اور رمضان کے دوران سماجی دوری کو برقرار رکھیں۔

درایں اثناء مذکورہ درالعلوم دیو بند نے ماہ رمضان کیلئے گائیڈ لائنس کی اجرائی عمل میں لائی ہے۔

دیو بند کے مولانا قادری اسحاق گورا نے کہاکہ مقدس ماہ صیام ممکن ہے کہ 25اپریل سے شروع ہوجائے گا۔مولانا نے کہاکہ”اس معاملہ میں لوگوں کو مشورہ دیاجاتا ہے کہ لوگ روزہ اورافطار گھروں میں کریں۔

کوئی اجتماعی نماز مسجد میں ادا نہیں کی جائے گی مگر گھرو ں میں ادا کی جائے گی۔صرف وہی لوگ جو مساجد میں رہتے ہیں یا رہ رہے ہیں وہی مسجد میں نماز ادا کریں اور سماجی دوری کو برقرار رکھیں“۔

علماؤں نے عوام سے اس بات کی بھی اپیل کی ہے کہ ماہ صیام کے دوران وہ وباء کے خاتمے کے لئے خصوصی دعااسلام میں لازمی ہے۔ علماؤں نے کہاکہ عید کی نماز کے متعلق اڈوائزری کی بعد میں اجرائی عمل میں لائی جائے گی