نربھیا عصمت ریزی معاملہ کی 11ویں برسی: ڈی سی ڈبلیوسربراہ نے کہاکہ کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا

,

   

انہوں نے مزیدکہاکہ دہلی کمیشن برائے خواتین کو پچھلے چھ سالوں میں ایک لاکھ سے زائد کیس موصول ہوئے ہیں اور تقریبا ً ہر ایک میں دہلی پولیس کو نوٹس بھیجی گئی ہے۔


نئی دہلی۔ملک میں جنسی زیادتی کے خلاف نئے قوانین کی تشکیل کا سبب بننے والا واقعہ جس نے ملک بھر میں غم اورغصہ کا ماحول پیدا کردیاتھاجو ایک بے رحمانہ عصمت ریزی اور مارپیٹ پر مشتمل نربھیا معاملہ ہے او راسکی گیارویں برسی کے موقع پر ہفتہ کے روز ڈی سی ڈبلیو سربراہ سوامتی مالیوال نے کہاکہ پچھلے دس سالوں میں کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہے اوردہلی میں خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہی ہوا ہے۔

ایک 23سالہ فزیوتھراپی انٹرنم جس کونربھیا کے نام سے جانا جاتا ہے کے ساتھ 16ڈسمبر2012کے روز جنوبی دہلی میں ایک بس کے اندر چھ لوگوں نے اجتماعی عصمت ریزی کا گھناؤنہ جرم انجام دیاتھا۔

سنگا پور کے ماؤنٹ ایلزبیتھ اسپتال میں 29ڈسمبر کے روز وہ اپنے زخموں سے جانبرنہ ہوسکتی‘ ائیرایمبولنس میں اس کو ہندوستان واپس لایاگیاتھا۔

مالیوال نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ”2012میں بربھیا کے ساتھ اجتماعی عصمت ریزی کا یہ المناک واقعہ پیش آیاتھا۔ اس واقعہ کے بعد تبدیلی کے لئے لوگ سڑکوں پر اتر ائے تھے۔

مگر اس سانحہ کو سالوں گذر جانے کے بعد ہم اسی مقام پر کھڑے ہیں۔روز بہ روز خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔

جب تک مجرموں کو اس بات کا خوف نہ ہوکے اس طرح کے جرائم کے لئے نظام انہیں نہیں بخشے گا اس وقت تک تبدیلی ممکن نہیں ہے“۔

دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیر پرسن نے سزاؤں میں یقین او رتیزی پر زوردیا او رکہاکہ حکومتوں کو ایسے حساس معاملات میں ”سنجیدگی“سے کام لینا چاہئے۔

انہوں نے دعوی کیاکہ ”سیاست داں ہر 16ڈسمبر کو تبدیلی لانے کی باتیں کرتے ہیں مگر وہ سب بیکار کی باتیں ہیں“۔بربھیا کیس کے چھ ملزمین میں سے رام سنگھ نے مقدمے کی سماعت کے شروعاتی دنوں میں ہی مبینہ طور پر جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

ایک نابالغ مجرم کوبچوں کی جیل میں تین سال گذارنے کے بعد رہا کردیاگیاتھا۔دیگر چار مجرمین مکیش سنگھ (32)پون گپتا(25) ونئے شرما(26) اور اکشے کمار سنگھ (31)کو مجرم قراردیتے ہوئے 20مارچ 2020کے روز تہاڑ جیل میں پھانس دیدی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق 2022میں دہلی کے اندر1204عصمت ریزی کے واقعات درج کئے گئے تھے۔

اس کے علاوہ 129جہیز کے معاملات اور3909معاملات اغوا یا عورتو ں کو اس سال محروس رکھنے کے معاملات درج ہوئے ہیں۔

مالیوال نے مزیدکہاکہ دہلی کمیشن برائے خواتین کو پچھلے چھ سالوں میں ایک لاکھ سے زائد کیس موصول ہوئے ہیں اور تقریبا ً ہر ایک میں دہلی پولیس کو نوٹس بھیجی گئی ہے۔