نریندر مودی قومی آفت ‘ قوم کو بچانے شکست دینا ضروری : شرد پوار

   

اپوزیشن اتحاد کی بجائے ملک چلانے کی صلاحیت پر وزیر اعظم اظہار خیال کریں۔ این سی پی لیڈر کا خطاب

امراوتی ( مہاراشٹرا ) 8 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی ایک قومی آفت ہیں اور انہیں لوک سبھا انتخابات میں شکست دینے کی ضرورت ہے تاکہ قوم کو بچایا جاسکے ۔ این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے یہ بات بتائی ۔ پوار نے کہا کہ مودی کو چاہئے کہ وہ اپوزیشن کے اتحاد کی بات کرنے کی بجائے ملک کی قیادت کرنے کی صلاحیتوں پر اظہار خیال کریں۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے نے 2004 سے 2014 تک ایک دہے میں ملک کی بہترین قیدات کی ہے ۔ یو پی اے میں پوار کی پارٹی این سی پی بھی شامل تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ( اپوزیشن ) اچھے طریقے سے ملک چلاسکتے ہیں اور مودی کو ہماری صلاحیتوں کے تعلق سے فکرمند ہونا چاہئے ۔ پوار نے ان کے خلاف مودی کے شخصی ریمارکس کی بھی مذمت کی ۔ مودی نے مہاراشٹرا میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرد پوار این سی پی پر اپنی گرفت کھوچکے ہیں اور ان کے بھانجے اجیت پوار پارٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے مسئلہ پر خاندان میں اختلافات چل رہے ہیں۔ پوار نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے گھر میں خوش ہیں۔ مودی کو اس کی فکر نہیں کرنی چاہئے ۔ مودی کا ان کی زندگی میں کوئی گھر ہی نہیں ہے ۔ انہو ںنے مودی پر گاندھی جی کے سیوا گرام آشرم کا دورہ نہ کرنے پر بھی تنقید کی ۔ مودی نے یکم اپریل کو وردھا کا دورہ کیا تھا ۔ شرد پوار نے کہا کہ مودی خود کو گاندھیائی قرار دیتے ہیں اور وہ خود چرخہ چلاتے ہوئے تصاویر بھی بنواتے ہیں لیکن انہوں نے سیوا گرام آشرم کا دورہ کرتے ہوئے گاندھی جی کو خراج پیش کرنے کی کوشش نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ ایک ڈرامہ ہے ۔ زرعی بحران پر مرکز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پوار نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں کی خود کشیوں کی تحقیقات کی کی ہے اور نہ ہی ان کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کی ہے تاکہ زرعی پالیسیوں میں تبدیلی کی جاسکتی ۔ شرد پوار نے کہا کہ یو پی اے نے 71,000 کروڑ روپئے کے زرعی قرضہ جات معاف کئے تھے ۔ مودی نے مجھ سے سوال کیا کہ کسان خود کشی کیوں کر رہے ہیں جبکہ اقتدار میں وہ ہیں اور سوال مجھ سے کر رہے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ مودی قومی سلامتی کے مسئلہ پر بھی ہوا کھڑا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی خود معلنہ 56 انچ کے سینے کا دعوی کرتے ہیں اور وہ پلواما کے بعد کئے گئے فضائی حملوں کا سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وہ سابق فوجی عہدیدار کلبھوشن جادھو کو واپس لانے کے موقف میں نہیں ہیں جو جاسوسی کے الزام میں پاکستان کی جیل میں ہے ۔ پوار نے مودی پر دوہرا معیار رکھنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ مودی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے کہ دہشت گرد حملوں کے بعد پاکستان سے بات چیت نہیں ہونی چاہئے اور محبت نامے نہیں لکھے جانے چاہئے تاہم آج کیا صورتحال ہے ؟ ۔ پوار نے کہا کہ 2014 میں دہشت گردی کے 267 حملے ہوئے ‘ 2015 میں 208 حملے ہوئے اور 2016 میں ان حملوں کی تعداد 218 تک پہونچ گئی تھی ۔ مودی کو جواب دینا چاہئے کہ ان کا 56 انچ کا سینہ کہاں ہے ؟ ۔