ملیشیائی ہائی کمیشن کے ساتھ ساتھ تحقیقاتی عہدیداروں نے بھی ان کی شناخت کی ہے۔
نئی دہلی۔ دہلی کی ایک عدالت نے منگل کے روز122ملیشیائی باشندوں کی ضمانت منظور کی ہے جن پر دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت میں ویزا کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شرکت کے چارج شیٹ میں الزاما ت عائد کئے گئے تھے‘
اس کے علاوہ ان پر عائد الزامات میں غیر قانونی مشنری سرگرمیاں اور ملک میں کویڈ 19وباء کے پھیلاؤ کے ضمن میں جاری کردہ حکومت کی گائیڈ لائنس کی خلاف ورزی کا بھی الزام عائد کیاگیاتھا۔
انہوں نے 8جولائی کے روز اخراج کی گوہار لگاتے ہوئے میٹرو پولٹین مجسٹریٹ کے روز درخواستیں بھی پیش کی تھیں۔
چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ گور مہینا کور نے غیر ملکیوں کو 10,000روپئے کے شخصی مچلکے پر ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی درخواستیوں کو میٹر و پولٹین مجسٹریٹ سدھارتھ ملک کے سپرد کی ہے۔
اپنے احکامات میں جج نے کہاکہ ”ایم ایم ساوتھ ایسٹ سدھارتھ ملک کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ جلد از جلد ان درخواستوں کو ہائی کورٹ دہلی کی جانب سے دی گئی گائیڈ لائنس کے پس منظر میں اخراج کی التجا کو روبعمل لائیں“۔
طریقہ کار کے مطابق اس طرح کی درخواست کا مطلب ہوتا ہے کہ ایک ملزم کسی جرم میں خاطی قراردئے جانے کے بعد کم سزاء کے لئے التجا کرتا ہے۔
سنوائی کے دوران تمام غیر ملکی شہریوں جو ایک ہوٹل میں ٹہرے ہوئے ہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عدالت میں پیش کئے گئے تھے۔
ملیشیائی ہائی کمیشن کے ساتھ ساتھ تحقیقاتی عہدیداروں نے بھی ان کی شناخت کی ہے۔مذکورہ عدالت نے اس کیس میں 36مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے956باشندوں کے خلاف درج 59چار ج شیٹوں پر از خود نوٹس لیا
او رویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعہ مختلف تواریخوں میں پیش ہونے کے لئے سمن جاری کیاہے۔
ان لوگوں نے مارچ میں مذکورہ پروگرام میں شرکت کی تھی جس کے بعد اپریل میں کویڈ19کے ملک بھر میں معاملات تیزی کے ساتھ اس وقت اضافہ ہوئے تھے جب نظام الدین مرکز میں شرکت کے لئے آنے والے سینکڑوں ملازمین کو جانچ میں مثبت پایاگیاتھا۔
چارج شیٹ کے مطابق تمام غیرملکی باشندوں کو ویزا کی خلاف ورزیاں ’کویڈ19کے پس منظر میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنس‘ وبائی امراض کے ضمن میں بنائے گئے قانون کی خلاف ورزیاں کے دفعات عائد کئے گئے تھے