نفرت انگیز تقاریر پر انوراگ ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی گئی؟ :سپریم کورٹ نے پوچھا سوال

   

نئی دہلی:سپریم کورٹ نے سی پی آئی (ایم) لیڈر ورندا کرت کی درخواست پر سماعت 14 اگست تک ملتوی کر دی جس میں 2020 کے دہلی فسادات کے دوران مبینہ نفرت انگیز تقریر کے لیے بی جے پی لیڈروں انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ کے ایم جوزف اور بی وی ناگرتنا کی ڈویژن بنچ نے دہلی پولیس کے جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگنے پر سماعت 14 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔ عرضی میں دہلی پولیس سے حلف نامہ داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے دہلی پولیس کو تین ہفتوں میں جواب داخل کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔ پھر سماعت کے دوران زبانی طور پر کہا گیا کہ مجسٹریٹ کا یہ بیان کہ بی جے پی کے دونوں لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے منظوری درکار ہے درست نہیں ہو سکتا۔