نفرت اور آپسی اختلافات قومی نقصان کا سبب ہے۔ ایک بہترین پیغام۔ ویڈیو

,

   

ملک میں نفرت کا بازار گرم ہے۔ مذہب کے نام پر لوگوں کو پیٹا جارہا ہے۔ مذہبی نعرے لگانے پر مجبور کیاجارہا ہے اور انکار کرنے پر بے رحمی کے ساتھ پیٹائی کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں بے قصور شہریوں کی جان چلی جارہی ہے۔

کہیں شبہ ہے کہ چوری کرنے کی غرض سے آیا تو اس کو پکڑ کر تفتیش کی جارہی ہے اور جب معلوم ہوا کہ پکڑا گیا شخص کا تعلق کسی مذہب مخصوص سے ہے تو واقعہ کی نوعیت ہی بدل جارہی ہے۔

منظم بھیڑ اپنے تمام قابلیت اس بے قصور شخص پر نکالنا شروع کردے رہی ہے۔پہلے تو اس کو کسی کھنبہ سے باندھ کر پیٹا جارہا ہے اورپھر بعد میں اس کو مجبور کیاجارہا ہے کہ وہ ایک مخصوص مذہبی نعرہ لگائے تاکہ اس کو احساس ہوسکے‘ کسی مخصوص مذہب سے اس کا تعلق کس قدر پریشان ہوگا۔ دلوں میں خوف او ردہشت پیدا کرنے کے مقصد سے یہ کام کیاجارہا ہے تاکہ اقلیتی اور پسماندہ طبقات خود کو دوسرے درجہ کے شہری محسوس کریں اور پیٹائی کرنے والے لوگوں کے ماتحت رہیں۔

مگر ایسا نہیں ہے دنیا کی عظیم جمہوریت ہندوستان کے ائین اور دستور نے ہر شہری چاہئے وہ ہندو ہو یاپھر مسلمان‘ دلت ہو یاقبائیلی‘ سکھ ہو یا پھر عیسائی تمام کے لئے مساوات قائم کئے ہیں۔

ہندوستان ساری دنیا میں اپنے جمہوری نظام کو لے کر مقبول ہے۔

دنیا بھر کے انسانیت نواز ممالک ہندوستان کی جمہوریت کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ ہندوستان ایک ایسا گلدستہ ہے جہاں پر ہر قسم‘ رنگ و خوشبو کے پھول ہیں۔بانیان جمہوری ہندوستان نے ائین کی ترتیب کے وقت مذہبی سونچ کو اپنے ذہنوں سے دور رکھا تھا اور ان کی سونچ ایک ترقی یافتہ ہندوستان تھا۔

اس سبق آموز ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ ہندو‘ مسلم‘ عیسائی اپنی مناسبت سے سڑک کے کنارے کھڑے مورتی کو ڈھالنے کی کوشش کرتا ہے اور آخر کار وہ آپس میں ایک دوسرے سے بھڑ جاتے ہیں۔

تین کے گلے میں اپنے مذہب کی نمائندگی کرنے والے رنگ کا رومال ہوتا ہے حالانکہ وہ رومال زعفرانی‘ ہرا اورسفید رنگ پر مشتمل ہے جو ہمارے قومی ترنگا کے تین رنگ ہیں۔اگر وہ آپس میں قومیت کے نظریہ سے مجسمہ کو ڈھالتے ہیں تو ملک اور قوم کے لئے یہ اقدام قابل فخر ہوگا۔

اس پیغام کو ویڈیو کے ضرور پیش کرنے کی کامیاب کوشش کی گئی ہے۔ ویڈیو ضرور دیکھیں

 

YouTube video