نفرت پر مشتمل تقریر میں یوگی ادتیہ ناتھ کی شمولیت۔ ہائی کورٹ کے احکامات کے خلاف درخواست کو سپریم کورٹ نے کیامسترد

,

   

ایسا الزام لگایاگیا تھا کہ ادتیہ ناتھ کی مبینہ نفرت انگیز ایک تقریر کے بعد اس کے دن گورکھپور میں تشدد کے مبینہ متعدد واقعات پیش ائے ہیں۔
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز ایک درخواست کو مستر د کردیا ہے جس میں اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی2007میں کی گئی مبینہ نفرت انگیز تقریر کے معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیالنج کیاگیاہے۔

چیف جسٹس این وی رمنا کی قیادت والی بنچ نے کہاکہ یہ ضروری نہیں کہ اس معاملے میں منظوری سے انکار کے معاملے میں جانا ضروری نہیں ہے۔

جسٹس ہیما کوہلی اور سی ٹی روی کمار پربھی مشتمل اس بنچ نے کہاکہ منظوری کے قانونی سوالات کو مناسب کیس سے نمٹنے کے لئے کھلا رکھا جائے گا۔

مذکورہ ہائی کورٹ نے فبروری2018میں دئے گئے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اس کو تحقیقات کے عمل اور مقدمہ چلانے کی منظوری دینے سے انکار کی فیصلہ سازی کے عمل کے طریقہ کار میں کوئی غلطی دیکھائی دی ہے۔

ادتیہ ناتھ جو اسوقت رکن پارلیمنٹ تھے اور دیگر پر گورکھپور پولیس اسٹیشن میں دوگروپوں کے درمیان میں مبینہ نفرت پھیلانے کے الزامات کے تحت ایک ایف ائی آ ر درج کی گئی تھی۔

ایسا الزام لگایاگیا تھا کہ ادتیہ ناتھ کی مبینہ نفرت انگیز ایک تقریر کے بعد اس کے دن گورکھپور میں تشدد کے مبینہ متعدد واقعات پیش ائے ہیں۔