نمائش سوسائٹی کو حفاظتی اقدامات پراین او سی کے بعد ہی پولیس کی اجازت

   

فائر سرویس، جی ایچ ایم سی اور دیگر محکمہ جات سے صداقت نامہ عدم اعتراض کا حصول لازمی: کمشنر پولیس

حیدرآباد ۔20 نومبر ( سیاست نیوز) نمائش 2020ء کے انعقاد کیلئے تمام محکمہ جات کے نوآبجکشن سرٹیفیکٹس ( این او سی ) کی اجرائی کے بعد ہی حیدرآباد پولیس اپنی جانب سے قطعی اجازت نامہ جاری کرے گی ۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے تلنگانہ ہائیکورٹ میںمفاد عامہ کی درخواست کے جواب میں اپنا حلف نامہ داخل کرتے ہوئے عدالت کو نمائش کے انعقاد سے متعلق کئی اقدامات سے واقف کروایا ۔ پولیس کمشنر نے حلف نامہ میں کہا کہ نمائش سوسائٹی نے مختلف محکمہ جات بشمول محکمہ فائر، جی ایچ ایم سی اور دیگر سے این او سی کے حصول کیلئے درخواستیں داخل کی ہیں، ان محکمہ جات نے اپنے جواب میں سوسائٹی کو کہا ہے کہ نے ان کی ٹیمیں نمائش سوسائٹی کے مشترکہ دورہ کریںگی اور وہاں کئے جانے والے میں حفاظتی اقدامات سے مطمئن ہونے کے بعد ہی این او سی جاری کیا جائے گا اور ان این او سی کی بنیاد پر حیدرآباد سٹی پولیس اپنا قطعی اجازت نامہ جاری کرے گی ۔ حلف نامہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ انٹیگریٹیڈ اپلیکیشن فارم ( آئی اے ایف ) سسٹم بھی متعارف کیا جارہا ہے تاکہ سنگل ونڈو کے ذریعہ تمام محکمہ جات سے بیک وقت عوام کے کثیر تعداد میں جمع ہونے کی اجازت دی جائے گی ۔ انجنی کمار نے چیف جسٹس کے اجلاس میں داخل کئے گئے حلفنامہ میںکہا کہ حیدرآباد سٹی پولیس نمائش کے انعقاد کیلئے 200سے زائد پولیس ملازمین تعینات کرے گی اور 300سے زائد والینٹرس کی خدمات بھی حاصل کی جائے گی ۔ نمائش کیلئے کمانڈ کنٹرول سنٹر کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ نمائش میں نظر رکھی جائے گی اور ہر ایک فائر انجن کے پاس وائرلیس سیٹ کے ساتھ ایک پولیس کانسٹبل کو بھی تعینات کیا جائے گا تاکہ ناگہانی صورتحال میں مقام حادثہ کو فوری پہنچا جاسکے ۔ حلف نامہ میں سٹی پولیس سربراہ نے یہ بھی بتایا کہ بھگدڑ سے نمٹنے کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں اور ایسے مقامات کی نشاندہی کی جائے گی جس کے ذریعہ بھگدڑ کی صورتحال میں عوام کو محفوظ طریقہ سے نمائش میدان سے باہر نکالا جاسکے ۔ واضح رہے کہ جاریہ سال 30جنوری کو نمائش میں مہیب آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں سینکڑوں اسٹالس جل کر خاکستر ہوگئے تھے اور تاجرین کا کروڑہا روپئے کا نقصان ہوا تھا ۔ نمائش سوسائٹی اور مختلف محکمہ جات کی مبینہ لاپرواہی کے خلاف شہر کے ایک وکیل خواجہ اعجاز الدین نے مفاد عامہ کے تحت تلنگانہ ہائیکورٹ میں درخواست داخل کی تھی اور چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان نے گذشتہ سماعت میں نمائش سوسائٹی اور دیگر فریقین کو اپنا جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی اجازت دی تھی ۔عدالت کے احکامات کے پیش نظر نمائش سوسائٹی نے نمائش کے انعقاد سے قبل کئی حفاظتی انتظامات بشمول دیڑھ لاکھ لیٹر پانی کی ٹینک کے علاوہ انڈر گراؤنڈ پائپ لائن اور برقی تاروں کو کیبل کی شکل میں تبدیل کیا گیا ہے ۔