نمس میں کورونا ویکسین کے انسانی تجربہ کا آغاز

,

   

دو صحتمند والینٹرس کو ٹیکہ دیا گیا ۔ اثرات کے مشاہدہ کیلئے ڈاکٹرس کی قریبی نظر
حیدرآباد۔ کورونا کے علاج کیلئے ویکسین
Covaxin
کے انسانی تجربہ کا نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس میں پیر کو آغاز ہوا ۔ یہ ویکسین ہندوستان میں تیار ہونے والی پہلی ویکسین ہے ۔ اس سلسلہ میں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور حیدرآباد سے کام کرنے والے بھارت بائیو ٹیک کے درمیان اشتراک ہوا ہے جس کے تحت ویکسین تیار کی جا رہی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ دو صحتمند والینٹرس کو محکمہ صحت کے عہدیداروں نے نمس میں پیر کو یہ ویکسین دی ۔ ملک بھر میں جملہ 12 مقامات پر اس ویکسین کا تجربہ چل رہا ہے جن میں دہلی کا آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس بھی شامل ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے جملہ 30 ہیلت والینٹرس اس تجربہ میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان والینٹرس کا ریاست بھر سے انتخاب کیا گیا ہے ۔ یہ ٹیکہ دئے جانے کے بعد انہیں چند دن تک نمس کے آئی سی یو میں نگرانی میں رہی رکھا جائیگا ۔ ان کی صحت کی حالت اور ویکسین کے اثر پر مختلف طبعی معائنوں کے ذریعہ قریبی نظر رکھی جائیگی ۔ حالات سے واقفیت رکھنے والے عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ یہ ویکسین 18 سے 55 سال کے درمیان عمر والے والینٹرس کو دی جا رہی ہے اور ملک بھر میں جملہ 1,125 افراد پر یہ تجربہ کیا جائیگا ۔ کہا گیا ہے کہ ویکسین کے طبی تجربہ کے موقع پر دو مختلف طریقوں سے یہ دوا دی جائیگی اور ڈوز بھی الگ الگ رہیگا تاکہ ہر ڈوز کے اثرات کا جائزہ لیا جاسکے ۔ جیسے ہی یہ ویکسین موثر ثابت ہوگا دوسرے مرحلے کے تجربات کا آغاز کردیا جائیگا جس میں 12 سے 65 سال عمر کے درمیان والے 750 والینٹرس کو شامل کیا جائیگا ۔ نمس کے ذرائع نے کہا کہ ریسرچ کرنے والوںکو آئندہ دو تا تین ماہ کے دوران اس ویکسین کے اثرات کے تعلق سے حقیقی اندازہ ہو پائیگا ۔ تاہم ویکسین کی تیاری کا سارا عمل تیسرے مرحلے کے انسانوں پر ہونے والے تجربات کے بعد ہی آغاز ہوسکتا ہے ۔ تیسرے مرحلے میں 5000 افراد پر تجربہ کیا جاسکتا ہے اور اس کیلئے کم از کم چھ تا 18 ماہ کا وقت درکار ہوسکتا ہے ۔