نواز شریف کی طبیعت انتہائی ناساز

,

   

صرف ایک دن میں خون کی پلیٹلیٹس کی تعداد 45000 سے کم ہوکر 25000 ہوگئی
وزن سات کیلو کم، خون کے ناقص دباؤ اور شوگر سے بھی صحت پر منفی اثراتلاہور ۔ 29 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں اس وقت جو خبریں سب سے زیادہ گشت کررہی ہیں وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت سے متعلق ہیں جہاں میڈیا میں ان کے شخصی معالج کے حوالے سے یہ اطلاعات ہیں کہ نواز شریف کے خون میں پلیٹلیٹس کی تعداد تشویشناک حد تک کمی ہوگئی ہے جبکہ کچھ روز قبل ہی انہیں جیل سے ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا۔ یاد رہیکہ 69 سالہ نواز شریف کو پیر کی شب کو لاہور کے سرویسز ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا کیونکہ ان کے فون میں موجود پلیٹلیٹس کی تعداد گر کر صرف 2000 رہ گئی تھی۔ دوسری طرف ان کے شخصی معالج ڈاکٹر عدنان خان نے متعدد ٹوئیٹس کے ذریعہ بتایا کہ نواز شریف اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلاء ہیں۔ ان کے گردوں کے کم و بیش ناکارہ ہوجانے کے بعد خون میں پلیٹلیٹس کی تعداد کم ہونے اور قلب پر حملہ نے ان کی حالت کو مزید ابتر کردیا ہے جس سے حالات تشویشناک ہوچکے ہیں۔

دوسری طرف خون کے ناقص دباؤ اور خون میں موجود شکر بھی ان کی صحت پر منفی طور پر اثر انداز ہورہے ہیں۔ جیو نیوز نے یہ بات بتائی۔ پاکستان کے تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکے نواز شریف پر انجنیا حملہ بھی ہوچکا ہے (یہ ایک ایسی طبی کیفیت ہے جہاں قلب تک خون کی درکار مقدار نہ پہنچنے پر سینے میں شدید نوعیت کا درد ہوتا ہے)۔ عدنان خان نے مزید کہا کہ انہیں (نواز شریف) متعدد طبی پیچیدگیوں جیسے پینڈنگ اسکانس، بائیو سیز، ڈائگناسٹک ڈلیما اور ہمہ جہت پیتھالوجیز اور کوماربیڈیٹیز کا سامنا ہے۔ دوسری طرف شریف میڈیکل سٹی کے چیف ایگزیکیٹیو کے ڈاکٹرس کو نواز شریف کے ناسازی مزاج کی اصل وجوہات معلوم کرنے میں ہنوز دشواریوں کا سامنا ہے جو نواز شریف کیلئے خطرہ بنتی جارہی ہیں۔ اتوار کے روز نئی ٹسٹ رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے خون کے پلیٹلیٹس کی تعداد صرف ایک روز میں 45000 سے گھٹ کر 25000 ہوگئی تھی جبکہ ہاسپٹل کے دیگر ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ نواز شریف کا وزن سات کیلو کم ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہاسپٹل میں داخلہ کے وقت ان کا وزن 107 کیلو تھا جبکہ اب وزن 100 کیلو ہے۔ یاد رہیکہ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے تاہم جاریہ ماہ کے اوائل میں انہیں قومی احتسابی بیوریو (NAB) کی تحویل میں دیا گیا تھا جو چودھری شوگر ملز کیس میں شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کررہی ہے۔ 24 ڈسمبر 2018ء کو احتسابی عدالت نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز بدعنوانی معاملہ میں ملوث پائے جانے پر سات سال کی سزائے قید سنائی تھی۔