نوٹ بندی کے وقت قطار میں کئی لوگوں کی جانیں چلی گئیں تھیں تو پھر شاہین باغ میں کیوں کسی کی موت نہیں ہورہی:  مغربی بنگال بی جے یپی ریاستی صدر دلیپ گھوش 

,

   

کلکتہ:  ایسا لگتا ہے کہ عوام کی طاقت صحیح طاقت کا اندازہ مودی حکومت کو اب ہوا۔ مودی حکومت حیران و پریشان ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ ملک میں ہورہے احتجاج بالخصوص شاہین باغ میں مظاہرین انتہائی سخت سردی کے باوجود بھی ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کا نام نہیں لے رہی۔ اسی بوکھلاہٹ کا شکار مودی حکومت کے ایک وزیرنے اپنی سوچ و فکر اپنی زبان پر لاہی دئے۔

مغربی بنگال کے بی جے پی ریاستی صدر دلیپ گھوش نے ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ نوٹ بندی کے وقت لوگ قطاروں میں کھڑے کھڑے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھ رہے تھے لیکن شاہین باغ میں لوگ کیوں نہیں فوت ہورہے، حالانکہ یہ لوگ سخت سردی کے دوران کھلے آسمان کی نیچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آخر ان مظاہرین کو کون پیسہ دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کررہے خواتین و بچے جو سخت سردی کے باوجود بھی مظاہرہ میں کمی نہیں لائے۔ کیوں ان میں سے کوئی بیمار نہیں ہورہا۔ یہاں پر کوئی کیوں نہیں فوت ہورہا۔آخر وہ لوگ کونسا شربت پی رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ دہلی کے شاہین باغ اور کلکتہ کے پارک سرکس میدان میں مظاہرہ کرنے والوں کو کون رقمی امداد کررہا ہے۔ واضح رہے کہ دہلی کے شاہین  باغ میں پچھلے تقریبا 40سے زائد اور کلکتہ کے پارک سرکس میدان میں 22 دنوں سے لوگ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں۔