’نیا پارلیمنٹ ہاؤس جمہوری ہندوستان کیلئے تحریک کا باعث‘

   

لوک سبھا ہال میں منعقدہ افتتاحی تقریب سے راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین ہری ونش کا خطاب

نئی دہلی : راجیہ سبھا کے نائب چیئرمین ہری ونش نے اتوار کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ امرت کال میں جمہوری ہندوستان کے لیے تحریک کا ذریعہ ثابت ہوگا۔ملک کی اعلیٰ پنچایت جو کہ ملک کی اعلیٰ ترین پنچایت کا نیا مرکز بننے جا رہی ہے ، کے لوک سبھا ہال میں منعقدہ افتتاحی تقریب میں موجود اراکین پارلیمنٹ اور معززین کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسٹر ہری ونش نے کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر ڈھائی سال سے کم وقت میں پورا کیا گیا۔ انہوں نے اس عمارت کی تعمیر کی تجویز کو ٹھوس شکل دینے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا جو ملک کے ثقافتی ورثے اور جدید ٹیکنالوجی کا خوبصورت سنگم ہے ۔مودی اور لوک سبھا اسپیکر اوم برلا ڈائس پر موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نئی پارلیمنٹ ہمارے سنہری مستقبل کے لیے آنے والے وقتوں میں بہت سے فیصلے کرے گی۔ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی ضرورت کافی عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی اور دونوں ایوانوں کے اراکین نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی تعمیر پر زور دینے کی قراردادیں پاس کی تھیں۔ مستقبل میں پارلیمنٹ میں ارکان کی تعداد میں اضافے اور پارلیمنٹ کے کام میں توسیع کے پیش نظر نئے ایوان کی ضرورت تھی۔ وزیراعظم کی قیادت میں نئی عمارت کی تعمیر ڈھائی سال سے بھی کم عرصے میں مکمل ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیا پارلیمنٹ ہاؤس عوام کی امیدوں اور امنگوں کی علامت ہے ۔سابق صدر رام ناتھ کووند، سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا، لوک سبھا کی سابق اسپیکر سمترا مہاجن، مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ، غیر ملکی سفارت کار، نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی اور ٹاٹا انڈسٹریز خاندان کے چیئرمین نٹراجن چندر شیکرن، جنہوں نے نئی پارلیمنٹ کی تعمیر کی تھی۔ افتتاحی تقریب میں بھی موجود تھے ۔قبل ازیں مسٹر برلا نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیر اعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے پرچم کشائی کرکے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مسٹر مودی نے لوک سبھا ہال میں چولا خاندان کی روایت کا رازدار، پالیسی اور انصاف کی علامت سینگول کو لوک سبھا ہال میں نصب کیا اور انہیں پرنام کیا۔افتتاحی تقریب کا آغاز صبح میں ویدک رسومات کے مطابق ہون پوجن اور سرو دھرم کی دعا سے ہوا۔