نیو ویرینٹ کے 1226 معاملے درج

   

نئی دہلی :ہندوستان میں فی الحال کورونا وائرس بے قابو نہیں ہوا ہے، لیکن روزانہ نئے کیسز درجنوں کی تعداد میں سامنے آ رہے ہیں۔ گزشتہ کچھ ہفتوں میں کورونا سے ہونے والی اموات نے بھی تشویش پیدا کر دی ہے۔ اس درمیان کورونا کے ویرینٹ ’جے این 1‘نے ملک میں تیزی سے پیر پسارنا شروع کر دیا ہے جو باعث تشویش ہے۔ہندوستانی سارس۔کوو۔2 جینومکس کنسورٹیم (آئی این ایس اے سی او جی) کے مطابق اب تک ملک میں جے این 1 کے 1226 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ کرناٹک اور آندھرا پردیش میں اس نئے کورونا ویرینٹ کے سب سے زیادہ معاملے درج کیے گئے ہیں۔آئی این ایس اے سی او جی نے جو ڈاٹا جاری کیا ہے اس کے مطابق 17 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں میں کورونا کے جے این 1 ویرینٹ کی موجودگی سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔ کرناٹک میں جے این 1 ذیلی ویرینٹ کے 234 معاملے، آندھرا پردیش میں 189 معاملہ، مہاراشٹرا میں 170 معاملہ، کیرالا میں 156 معاملہ، مغربی بنگال میں 96 معاملہ میں، گوا میں 90 معاملہ،ٹاملنا ڈو میں 88 معاملے اور گجرات میں 76 معاملے درج کیے جا چکے ہیں۔ باقی ریاستوں میں جے این 1 کے اثرات بہت زیادہ نہیں ہیں۔ لیکن حکومتی سطح پر ضروری احتیاط سے کام لیا جا رہا ہے۔جن ریاستوں میں فی الحال جے این 1 کے بہت زیادہ کیسز سامنے نہیں آئے ہیں ان میں راجستھان (37 معاملے)، تلنگانہ (32 معاملے)، چھتیس گڑھ (25 معاملے)، دہلی (16 معاملے)، اتر پردیش (7 معاملے)، ہریانہ (5 معاملے)، اڈیشہ (3 معاملے) شامل ہیں ۔
، اتراکھنڈ (1 معاملہ) اور ناگالینڈ (1 معاملہ) شامل ہیں۔