وانکھیڈے کی بہن اور منشیات فروخت کرنے والے درمیان میں ہوئی بات چیت کو نواب ملک نے منظرعام پر لایا

,

   

ممبئی۔نارکوٹیک کنٹرول بیورو کے ممبئی زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڈے کے ساتھ اپنے جنگ کو ایک قدم آگے لے جاتے ہوئے مہارشٹرا منسٹر نواب ملک نے منگل کے روز افیسر کی بہن یسمین وانکھیڈے اور منشیات فروخت کرنے والے کے درمیان ہوئی مبینہ بات چیت کو منظرعام پر لانے کاکام کیاہے۔

ملک نے چیف منسٹر اور بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر دیویندر فنڈناویس کی معیاد کے دوران فی ٹیبل 15لاکھ روپئے کے خرچ پر ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں کروڑ روپئے کے خرچ سے منائی گئی عالیشان پارٹیوں پر بھی سوال اٹھایاہے۔

ملک نے اس دوپہر این سی بی افیسر کے خلاف حملہ بولتے ہوئے ٹوئٹس کیاکہ ”این سی بی افیسر سمیر داؤد وانکھیڈے کی بہن یسمین داؤد وانکھیڈے اور منشیات فروخت کرنے والے درمیان ہوئے واٹس ایپ چیاٹ کا اسکرین شاٹ“۔

وانکھیڈے اس کے جواب میں دعوی کیاکہ مذکورہ منشیات فروخت کرنے والے ان کی بہن سے رجوع ہوا تھا جوکے ایک وکیل ہیں مگر اس نے نارکوٹیک معاملے کو دیکھنے سے گریز کی بات کرکے اس کو نامنظور کیاتھا۔

انہوں نے دعوی کیاکہ یہ فروخت کرنے والا سلمان نے انہیں اور ان کے گھر والوں کو اس سال کے اوائل میں پولیس سے فرضی شکایت کے ذریعہ پھنسانا چاہا مگر اس کو کچھ بھی نہیں ہوا۔

ملک نے وانکھیڈے کے مہنگے شوق قیمتی گھڑیاں 25لاکھ یا اس سے زیادہ‘ 70,000کے شرٹس‘ 30,000کے ٹی شرٹس کے استعمال پر بھی تنقید کی اور پوچھا کہ ایماندار او ردیانت دار ہونے کا دعوی کرنے والے افیسر اس طرح کے اسراف کیسے برداشت کرسکتے ہیں۔

انہوں نے وانکھیڈے کو ”ایک خانگی فوج“ چلانے کا ملزم بھی ٹہرایا جس میں کیران گوساوی‘ منیش بھانو شالی(دونوں کے بی جے پی سے تعلقات) فلیچر پٹیل‘ عادل عثمانی‘ سیم ڈوسوزا‘ جیسے لوگوں شامل ہیں اور ان کے ذڑیعہ فرضی مقدمات میں لوگوں کو پھنسا کر کروڑ ہاروپئے کی وصو لی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پچھلے سال وانکھیڈے نے دپیکا پدکون‘ شردھا کپور‘ سارا علی خان او ردیگر بڑے ستاروں کوپوچھ تاچھ کے لئے طلب کیاتھا جس کے بعد 14ماہ گذار گئے ہوئی ڈیولپمنٹ نہیں ہوا ہے۔

ملک نے الزام لگایاکہ ”اگر کوئی کیس نہیں او رکوئی چارج شیٹ نہیں ہے تو اسکو بند کردیں۔ جان بوجھ کر معاملات کو کھولا چھوڑا جارہا ہے جس کا مقصد جبری وصولی ہے“۔

ملک کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے یسمین وانکھیڈے نے اشارہ دیاکہ ان کے والدہ کی دولت ان کے بھائی کی ذمہ داری میں دی گئی تھی کیونکہ وہ کم عمر تھیں اور این سی پی منسٹر کے عالیشان طرز ندگی کے الزامات کومسترد کردیاہے۔

ملک نے بی جے پی کے فنڈناویس سے بھی عالیشان ہوٹلوں میں ہونیوالی شاندار پارٹیوں پر سوال اٹھایا جس میں منشیات کا کاروبار کاسامنے آیا ہے اور پوچھا کہ جب وہ چیف منسٹر تھے تو انہوں نے اس کی تحقیقات کیوں نہیں کی تھی۔

فنڈویس کو ان کے مافیا سے تعلقات کے الزامات کو ثابت کرنے کا چیلنج کرتے ہوئے مذکورہ این سی پی لیڈر نے کہاکہ ”میں نے اپنی زندگی کے 62سال ممبئی میں گذاردئے ہیں۔

کوئی ’مائی کا لال‘ کوہمت نہیں میری اوپر انگلی اٹھائے او رکہاکہ میرے انڈرولڈ کیساتھ تعلقات ہیں۔ ہمت ہے تو وہ ثابت کریں۔ دیوالی ختم ہونے تک کا انتظار کیوں؟“۔

فنڈناویس کے علاوہ سابق بی جے پی کے وزیراشیش شیلار نے بھی ملک کودیوالی کے بعد ایک بڑے بم دھماکے کودیکھنے کاانتباہ دیاہے‘ وہیں چیف منسٹر ادھو ٹھاکرنے طنزیہ انداز میں امید ظاہر کی کہ واقعہ کوئی دھماکہ ہوگا یاامید کو ٹھیس پہنچے گی۔