ورلڈ کپ ٹکٹوں کی کالا بازاری ، کولکتہ پولیس نے حکام کو طلب کرلیا

   

کولکتہ۔ کولکتہ پولیس نے جمعہ کو کرکٹ اسوسی ایشن آف بنگال (سی اے بی) کے عہدیداروں کو ونڈے ورلڈ کپ 2023 کے ٹکٹوں کی کالا بازاری (بلیک مارکیٹنگ) کے الزام میں شکایت کے بعد طلب کیا۔ ایک فرد کی طرف سے کی گئی شکایت بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی)، کرکٹ اسوسی ایشن آف بنگال اور بک مائی شو ویب سائٹ کے خلاف ہے جس نے مبینہ طور پر ٹکٹوں کی کالا بازاری کو فروغ دیا تھا۔ سی اے بی حکام کو 24 گھنٹے کے اندر میدان پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر یہ خبر پھیلی تھی کہ کیاب کے موجودہ صدر اور ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سورو گنگولی کے بڑے بھائی سنیہایش گنگولی کو اس معاملے میں میدان پولیس اسٹیشن میں خصوصی طور پر طلب کیا گیا ہے۔ تاہم بعد میں سٹی پولیس کے ایک سینئر افسر نے سی اے بی کے کسی بھی سینئر اہلکار کو جس میں گنگولی بھی شامل ہیں، کو اس معاملے میں پوچھ گچھ کا سامنا کرنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ سی اے بی کو اس معاملے میں نوٹس جاری کیا گیا ہے اور سوالات کا ایک سیٹ آگے بھیج دیا گیا ہے، اور یہ کہ سی اے بی کا کوئی بھی اعلیٰ عہدیدار ان سوالات کا جواب دینے کے لیے میدان پولیس اسٹیشن میں حاضر ہوسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی افسران کے پاس بنیادی طور پر اس شمار پر سی اے بی حکام سے دو سوالات ہیں۔ پہلا سوال یہ ہے کہ کیا انہیں ٹکٹوں کی کالا بازاری کے بارے میں کوئی پیشگی اطلاع ملی تھی۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ اگر انہیں اس شمار پرکوئی ابتدائی احتیاط ملی تو انہوں نے اس معلومات کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کیوں نہیں کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے اس سلسلے میں اب تک 16 افراد کو گرفتارکیا ہے اور ان کے قبضے سے کل 94 ٹکٹیں ضبط کی گئی ہیں۔ اس معاملے میں دو تھانوں میں سات ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ٹکٹوں کی کالا بازاری کا معاملہ سب سے پہلے اس وقت سامنے آیا جب یکم نومبرکی شام کو سٹی پولیس نے ایک شخص کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب 5 نومبر کو ہونے والے ہندوستان ۔ جنوبی افریقہ میچ کے ٹکٹ فروخت کرنے کی کوشش کی۔ بعد میں ایک شخص نے سٹی پولیس میں شکایت درج کروائی۔ بی سی سی آئی، سی اے بی اور بک مائی شو پر ونڈے ورلڈ کپ 2023 کے ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹنگ کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔