وزیراعظم عمران خان آزادانہ اظہارخیال سے قاصر

,

   

پلوامہ حملے سے قبل ایران کے واقعہ پر بھی فوری بیان نہیں دیا ، سابقہ بیوی ریحام کا دعویٰ

نئی دہلی۔20 فبروری۔( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ وہ (عمران خان) پلوامہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کو لے کر بیان دینے کیلئے ہدایات کا انتظار کر رہے تھے ۔ ریحام نے ایک ہندوستانی ٹیلی ویژن چینل سے کہا کہ وہ نہ صرف موضوعات کو ٹال گئے ہیں، بلکہ وہ اس کیلئے ہدایات کا انتظار کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا منگل کے روز کا بیان بہت نپا تلا تھا۔وہ وہی بولے جو انہیں بولنے کے لئے کہا گیا تھا۔ ان کا بیان بہت متوازن اور سفارتی طریقے سے ٹک کیا ہوا تھا۔ میرے خیال سے اگرچہ ان کا بیان بہت دیر سے آیا۔انہوں نے کہا کہ یہ میری ذاتی رائے ہے لیکن ایک بار کسی بھی ملک میں اتنا بڑا واقعہ ہو جاتا ہے ، خواہ وہ ہندوستان ہو یا دنیا کا کوئی اور ملک، پاکستان کے وزیر اعظم کو اس کی سخت مذمت کرنی چاہئے تھی۔ 30 اکتوبر 2015 ء میں خان سے علیحدگی اختیار کرنے والی ریحام خان نے کہا کہ پلوامہ حملے اور ایران کا واقعہ (جس میں27 ایرانی سیکورٹی گارڈز ہلاک ہو گئے تھے ) کے متعلق انہوں نے کوئی ٹویٹ نہیں کیاہے ۔ وہ (عمران خان) آسانی سے موسم سرما میں بارش کے بارے میں ٹویٹ کر رہے ہیں۔ اسلئے میں تھوڑی حیران ہوں۔انہوں نے کہا‘‘وہ (عمران خان) نہ صرف موضوعات سے بچ رہے تھے ، بلکہ وہ ہدایات کا انتظار کر رہے تھے۔قابل ذکر ہے کہ لیبیا میں پیدا ہونے والی برطانوی۔ پاکستانی صحافی اور مصنفہ ریحام خان بنیادی طور پر پشتون کی رہنے والی ہیں۔ 6 جنوری 2015 ء کو عمران خان نے ریحام خان سے اپنی شادی کی تصدیق کی تھی لیکن 30 اکتوبر2015 کو دونوں میں طلاق ہو گیا تھا۔ریحام نے پاکستانی فوج پر خان کو ہدایات دینے کے پس منظر میں بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہدایات واضح تھے۔