جسٹس بی آر گاوائی اور سندیپ مہتا پر مشتمل ایک بنچ نے کہاکہ وہ ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز کانگریس لیڈر پوان کھیرا کی درخواست کومسترد کردیا جس میں وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ قابل اعترتاض ریمارکس کرنے پر مشتمل الہ آباد ہائی کور ٹ کی جانب سے مجرمانہ کاروائی کے خلاف دائر کی گئی درخواست کو ختم کرنے سے انکار کو چیالنج کیاگیاتھا۔
جسٹس بی آر گاوائی اور سندیپ مہتا پر مشتمل ایک بنچ نے کہاکہ وہ ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
بنچ نے کہاکہ ”معاف کرنا ہم مائل نہیں ہیں“۔ گذشتہ سال 17اگست کو ہائی کورٹ نے کھیرا کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیاتھا کہ کیس کی تفتیشی افسر کے ذریعہ جمع کیے گئے شواہد کی جانچ نہیں کی جاسکتی ہے جو مقدمہ کو منسوخ کرنے کے لئے ضابطہ فوجداری کی سیکشن 482کے تحت دائر کی گئی ہے۔
گذشتہ سال مارچ کو سپریم کورٹ نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض ریمارکس کرنے کے الزام میں آسام اور اترپردیش میں کھیرا کے خلاف درج کی گئی تین ایف ائی آر کو اکٹھا کردیاتھااور ا ن کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے معاملہ لکھنو کے حضرت گنج پولیس اسٹیشن کو منتقل کردیاگیاتھااس کیس میں لکھنو کی عدالت نے انہیں ضمانت دیدی تھی۔
اپنے مبینہ ریمارکس پر عدالت میں غیر مشروط معافی کھیرا نے پیش کی تھی۔