وزیراعظم کی جانب سے سیاسی انحراف کی حوصلہ افزائی کے خلاف ٹی ایم سی کی الیکشن کمیشن سے شکایت‘

,

   

ممتا بنرجی نے کہاکہ مودی کی امیدواری منسوخ کی جائے

ٹی ایم سی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ مودی کی تقریر”الیکشن سے متعلق سیاسی انحراف کی حوصلہ افزائی کو فروغ دینے کا اشارہ ہے“

مغربی بنگال/نئی دہلی۔وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے مغربی بنگال کے سارامپور میں ایک ریالی کے دوران ترنمول کانگریس(ٹی ایم سی) کے چالیس اراکین اسمبلی ان کے رابطے میں رہنے اور لوک سبھا الیکشن میں جیت حاصل کرنے کے بعد مذکورہ اراکین اسمبلی کی بی جے پی میں شمولیت کا دعوی پیش کرنے کے ایک روز بعدچیف منسٹر اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے منگل کے روز مطالبہ کیا کہ مودی کی امیدواری منسوخ کی جائے جنھوں نے الیکشن کے دوران ”بے شرمی کے ساتھ سیاسی انحراف کی حوصلہ افزائی کی ہے“۔

ٹی ایم سی نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے شکایت کرتے ہوئے کہاکہ مودی کی تقریر”الیکشن سے متعلق سیاسی انحراف کی حوصلہ افزائی کو فروغ دینے کا اشارہ ہے“۔ ایک روز قبل مغربی بنگال کے ہوگھلی ضلع کے بھدر یش وار میں ریالی سے خطاب کرتے ہوئے بنرجی نے مودی کے ریمارکس کو ”غیر جمہوری“ قراردیا۔ ممتا بجرنی نے کہاکہ”انہوں نے 40اراکین اسمبلی (ٹی ایم سی سے) کے متعلق بات کہی جو ان سے رابطے میں ہیں۔

وہ ایک بے شرم وزیراعظم ہیں۔ ایک وزیر اعظم راست طو ر سے سیاسی انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ ان کی پارٹی ہماری پارٹی جیسی نہیں ہے۔ ان کی پارٹی میں چوربھرے ہوئے ہیں پیسوں کی بنیاد پر چلتی ہے۔ ہماری پارٹی ہمارے پارٹی ورکرس کی قربانیوں پر چلتی ہے“۔

کہاکہ انہیں ”کوئی فکر“ نہیں ہے۔ ممتا نے کہاکہ”اگرایک پارٹی ورکر جاتا ہے تو میں ایک لاکھ پارٹی ورکرس تیار کرلوں گی۔ مودی کی تقریر کی وجہہ سے ان کی امیدواروں منسوخ کردینا چاہئے“۔

بنرجی نے مودی کو ”غیر دستور بیانات“ کے ذریعہ دستور کی خلاف ورزی کا مورد الزام ٹہرایا اور زوردیا کہ”انہیں وزیراعظم برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں ہے“۔

الیکشن کمیشن کو پیش کی گئی شکایت جس پر ٹی ایم سی کے راجیہ سبھا لیڈر ڈیرک اوبرین کی دستخط ہے میں پارٹی نے کہاکہ ”ہم شری نریندر مودی کے جملوں کو سن کر حیرت زدہ ہوگئے ہیں۔

ایک الیکشن مہم کی میٹنگ میں انہوں نے کہاکہ چالیس اے ائی ٹی سی کے اراکین اسمبلی ان سے رابطے میں ہیں اور وہ بی جے پی میں شامل ہونگے۔ وہ اپنی تقریر کے ذریعہ ووٹرس کو باور کرانے کی کوشش کررہی ہیں اوراس کے لئے ٹی ایم سی کے اراکین اسمبلی کا حوالہ دیا ہے۔

ہم اس تقریر کے خلاف سخت احتجاج درج کرارہے ہیں۔ماضی میں پارٹی کے نمبر دو لیڈر مانے جانے والے مکل رائے نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی کہ اور ٹی ایم سی کو سمترا خان او رانوپم ہزاری کی بی جے پی کے ہاتھوں شکست ہوئی۔

اس کے بعدایم ایل اے ارجن سنگھ اور بھارتی گھوش سابق ائی پی ایس افیسر جو ممتا بنرجی کے قریبی مانے جاتے تھے۔ یہ تمام رائے کے ساتھ ہیں اور بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن میں مقابلہ کررہے ہیں