وزیراعظم کے خلاف توہین آمیز کلمات غداری نہیں ہوتے۔ دہلی پولیس نے عدالت سے کہا

,

   

شکایت کومستر د کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کیونکہ اس کے مواد سے ”ناقابل سزا جرم پیش آیاہے“‘پولیس نے کہاکہ وہ عدالت کی ہدایت کی پابجائی کرے گی

نئی دہلی۔ کانگریس لیڈر منی شنکر ائیر پر غداری کے دفعات عائد کرنے کے لئے متعلق کی گئی شکایت اپنی کاروائی کرنے والی رپورٹ(اے ٹی آر) میں مذکورہ دہلی پولیس نے

جمعرات کے روز دہلی کی ایک عدالت کو بتایا کہ”سوائے توہین آمیز الفاظ کا استعمال کے علاوہ کوئی مزید کام ہندوستان کے وزیراعظم کے خلاف نہیں کیاجس کی وجہہ سے ائی پی سی کی دفعات 124اے اور 153اے عائد نہیں کئے جاسکتے“۔

جبکہ دفعہ 124اے سیڈیشن سے متعلق ہے اور سیکشن 153اے مذہب‘ مقام پیدائش‘ رہائش‘ لسانی وغیرہ بنیاد پر دو گروپوں کے درمیان نفرت کو فروغ دینے اور ہم آہنگی کونافذ کرنے والے طریقے میں غیر قانونی عمل کرنا ہے۔

شکایت کومستر د کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کیونکہ اس کے مواد سے ”ناقابل سزا جرم پیش آیاہے“‘پولیس نے کہاکہ وہ عدالت کی ہدایت کی پابجائی کرے گی۔

مذکورہ اے ٹی آر میٹروپولٹین مجسٹریٹ واسوندھرا آزاد کی عدالت میں پیش کی گئی۔ عدالت میں ائیر کے خلاف ایڈوکیٹ اجئے اگروال نے دوشکایتیں درج کرائی تھیں۔

ایک شکایت میں انہوں نے ائیر کو وزیراعظم نریندر مودی کو 2017کے گجرات الیکشن کے دوران”نیچ آدمی“ پکارنے کا مورد لزام ٹہرایا‘ مبینہ طور پر رائے دہندوں کو راغب کرنے اور ان کے درمیان نفرت کو پھیلانے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ائیر پر یہ بھی الزام عائد کیاکہ پاکستان دورے کے موقع پر انہوں نے حکومت ہند کے خلاف بے شمار تبصرے کئے ہیں۔

ایک دوسری شکایت میں اگروال نے مبینہ طور پر کہاکہ ائیر نے اپنے گھر پر سابق وزیراعظم من موہن سنگھ‘ نائب صدرجمہوریہ ہند حامد انصاری‘ مذکورہ پاکستان ہائی کمشنر‘ اور سابق پاکستان کے وزیر خارجہ کے بشمول دیگر اہم شخصیتوں کے ساتھ ایک میٹنگ منعقد کی تھی۔

اپنی شکایت میں اگروال نے مبینہ طور پر کہاکہ مذکورہ میٹنگ انتظامیہ کی اجازت کے بغیرکی جو قابل تشویش ہے‘

پروٹوکال توڑا اور جو لوگ موجود تھے انہوں نے ہندوستان کے خلاف سازش کی تھی۔دہلی پولیس کی کرائم برانچ جس سے استفسار کیاگیاتھا کہ وہ شکایت کی جانچ کرے‘ جس کو ہدایت دی گئی تھی وہ اس معاملے میں اے ٹی آر داخل کرے۔

اگروال کی جانب سے دائر درخواست کومسترد کرنے کی مانگ کرتے ہوئے مذکورہ پولیس نے اپنے اے ٹی آر میں کہاکہ”ایساکہاگیا ہے کہ پرٹوکال توڑا گیاہے‘

اگر کسی نے تو ائی پی سی کے پیانل میں کوئی اسکے خلاف دفعہ نہیں ہے اور کوئی خصوصی قانون اور مقامی قانون میں بھی کوئی دفعات نہیں ہیں“۔

میٹنگ میں موجودلوگوں پر ہندوستان کے خلاف سازش رچنے کے الزام پر پولیس نے کہاکہ ”مذکورہ شکایت صرف ایک قیاس یہ ہے اور اب تک سازش بتانے والے والے کوئی ثبوت کا ریکارڈ نہیں ہے“۔

بعدازاں اگروال نے کہاکہ ”اے ٹی آر کی رپورٹ سے ایسا لگ رہا ہے کہ دہلی پولیس منی شنکر ائیرکے وکیل کے طورپرکام کررہی ہے۔میں پولیس کی جانب سے درج کردہ اس رپورٹ کا مقابلہ کروں گاجوکسی بھی قابلیت سے قطعی نہیں ہے“