وزیر اعظم نریندر مودی تلنگانہ کی تاریخ اور جدوجہد سے واقف نہیں

   

پارلیمنٹ میں مخالف تلنگانہ بیان کی مذمت، صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کا بیان
حیدرآباد۔/8 فروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ میں بے بنیاد اور غیر ضروری بیان بازی کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ عوام کی توہین کی ہے۔ نئی دہلی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ وزیر اعظم ابتداء ہی سے مخالف تلنگانہ ہیں اور وہ نئی ریاست کے قیام پر سوال اٹھا چکے ہیں۔ نریندر مودی تلنگانہ کی تاریخ سے اور پارلیمانی روایات سے لاعلم ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں کسی بھی بل پر ووٹنگ کے وقت ایوان کے دروازوں کو بند کردیا جاتا ہے۔ یہ دونوں ایوانوں کا طریقہ کار ہے لیکن افسوس کہ وزیر اعظم ناخواندہ ہونے کے سبب طریقہ کار سے واقف نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تمام ضلع یونٹس کو وزیر اعظم کے علامتی پتلے نذرِ آتش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، اٹل بہاری واجپائی، منموہن سنگھ اور دیگر قومی قائدین نے ہمیشہ اپنی تقاریر کے ذریعہ اعلیٰ معیار اور روایتوں کو قائم رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے قومی قائدین پر نکتہ چینی کرتے ہوئے غلط روایت قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی کی گئی لیکن وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں اس کا ذکر نہیں کیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ نریندر مودی عوامی تحریک کے ذریعہ وزیر اعظم کے عہدہ تک نہیں پہنچے بلکہ انتظامی نوعیت سے انہیں عہدہ پر فائز کیا گیا۔ انہوں نے نریندر مودی کو 1997 میں کاکیناڈا میں بی جے پی کی جانب سے منظورہ قرارداد کو یاد دلایا جس میں دو ریاستوں کیلئے ایک ووٹ کی اپیل کی گئی تھی۔ تلنگانہ کیلئے 1200 سے زائد افراد نے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے لیکن نریندر مودی ان کی توہین کررہے ہیں۔ ریونت ریڈی نے وزیر اعظم سے اپنا بیان واپس لینے اور عوام سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا۔ر