انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایک مستقل پل کی تعمیر کے لیے فوری اقدامات کرے اور دونوں دیہات کے درمیان محفوظ رابطے کو یقینی بنائے۔
حیدرآباد: ایک انوکھے احتجاج میں ضلع جنگاؤں کے چیتاکودور اور گنوگوپاڈو کے دیہاتیوں نے تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونتھ ریڈی اور سڑکوں اور عمارتوں کے وزیر کوماتیریڈی وینکٹ ریڈی کے پوسٹروں کے ساتھ ایک جلوس نکالا اور اپنے گاؤں کو جوڑنے والے طویل عرصے سے زیر التواء پلوں کی فوری تعمیر کا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں مظاہرین کو لیڈروں کی تصویر گدھے پر رکھ کر جانور کی پریڈ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور مشتعل مظاہرین کو روک دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے دو سالوں میں وزراء اور عہدیداروں سے بار بار درخواستوں کے باوجود چیتاکودور اور گنوگوپاڈو پر پلوں کی تعمیر شروع نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس سے قبل بنائے گئے عارضی پل بار بار بارش سے بہہ گئے اور گاڑیاں تباہ شدہ پل میں گرنے سے کئی حادثات رونما ہو چکے ہیں۔
دیہاتیوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ایک مستقل پل کی تعمیر کے لیے اقدامات کرے اور دونوں دیہات کے درمیان محفوظ رابطہ کو یقینی بنائے۔
قبل ازیں، چیتاکودور کے ایک نوجوان نے ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے شرشاسانہ (ہیڈ اسٹینڈ) کیا، اور حکام سے اس مسئلہ کو حل کرنے کی التجا کی۔ گاؤں والوں نے بعد میں ایڈیشنل کلکٹر پنکیش کمار کو ایک عرضی پیش کی، جس میں سڑک اور پل کے کاموں پر فوری کارروائی کی اپیل کی گئی۔