وزیر فینانس کا امدادی پیاکیج

   

وزیر فینانس کا امدادی پیاکیج
مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے آج ملک بھر میں لاک ڈاون سے متاثرہ افراد کی مدد کیلئے ایک امدادی پیاکیج کا اعلان کیا ہے ۔ یہ پیاکیج جملہ ایک لاکھ 70 ہزار کروڑ روپئے کا ہوگا جس کے ذریعہ مرکزی حکومت سماج کے مختلف طبقات کو اپنے طور پر ممکنہ حد تک راحت پہونچانے کیلئے اقدامات کریگی ۔ حکومت کی جانب سے ان اقدامات کی تفصیلات کا بھی اعلان کردیا گیا ہے ۔ حکومت نے اپنے طور پر سماج کے بیشتر طبقات کو راحت پہونچانے کے اقدامات کا اعلان کیا ہے اور اس کا خیال ہے کہ یہ پیاکیج عوامک و راحت پہونچانے میں بڑی حد تک معاون ہوسکتا ہے ۔ حکومت کے امدادی پیاکیج میں جو اعلانات کئے گئے ہیں وہ بظاہر اطمینان بخش دکھائی دیتے ہیں ۔ مرکزی حکومت نے اپنے اس پیاکیج کو غریب کلیان یوجنا کا نام دیا ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ اس غریب کلیان یوجنا کو اس کے نام کے مطابق حقیقی معنوں میں غریبوں کی بہتری یا راحت کا ذریعہ بنایا جائے ۔ اس اسکیم کے ذریعہ حکومت نے راشن فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔ اس کے علاوہ کل ہی یہ اعلان بھی کیا گیا تھا کہ ملک کے 80 کروڑ عوام کو تین روپئے کیلو چاول اور دو روپئے کیلو گیہوں فراہم کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ اجول اسکیم کے تحت گیس کنکشن پانے والوں کو آئندہ تین ماہ تک ایل پی جی گیس مفت سربراہ کی جائے گی ۔ آج حکومت نے جو اعلانات کئے ہیں ان کے مطابق اب تک غریبوں کو فی شخص پانچ کیلو چاول اور گیہوں فراہم کردئے گئے ہیں اور مزید پانچ کیلو چاول یا گیہوں فراہم کردئے جائیں گے ۔ تاہم یہ بات ابھی آزادانہ طور پر توثیق نہیں پاسکی ہے کہ آیا واقعی حکومت نے اب تک چاول یا گیہوں کی مفت سربراہی عمل میں لائی ہے ۔ اپنے طور پر کچھ ریاستوں نے راحت پہونچانے کے اقدامات کا اعلان تو کیا ہے لیکن ابھی ان اعلانات پر بھی کسی طرح کی عمل آوری کا آغاز نہیں ہوسکا ہے ۔ ان اقدامات کو عملی شکل دینے کیلئے باضابطہ ایک مہم چلانے کی ضرورت ہوگی اور حقیقی معنوں میں اس اسکیم وک اپنے نام کے مطابق غریب عوام کے کلیان یا ان کی بہتری کا ذریعہ بنایا جانا چاہئے ۔
نرملا سیتارامن نے آج جو اعلان کیا ہے اس کے مطابق کسانوں کو حکومت کی جانب سے امداد فراہم کی جائے گی اور اس کی پہلی قسط 2000 روپئے اپریل کے پہلے ہفتے میں ان کے بینک اکاونٹس میں ٹرانسفر کردی جائیگی ۔ اس سے 8.69 کروڑ کسانوں کو فوری فائدہ ہوگا ۔ اسی طرح قومی ضمانت روزگار اسکیم کے تحت مزدوری کو 182 روپئے سے بڑھاکر 202 روپئے کردیا گیا ہے جس سے ہر ورکر کو 2000 روپئے کا فائدہ ہوگا اور پانچ کروڑ لوگ اس سے مستفید ہونگے ۔ علاوہ ازیں معمرین اور بیواوں کو آئندہ تین ماہ کیلئے ایک ہزار روپئے ایکس گریشیا دو قسطوں میں دی جائے گی ۔ اس سے تین کروڑ بیواوں اور معمرین کو فائدہ ہوگا ۔ جن خواتین کے جن دھن اکاونٹس ہیں انہیں ہر ماہ 500 روپئے ایکس گریشیا آئندہ تین ماہ تک دی جائیگی اس سے 20 کروڑ خواتین کو فائدہ ہوگا ۔ خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو دین دیال نیشنل لائیو لی ہوڈ مشن کے تحت مفت قرض 20 لاکھ روپئے تک فراہم کیا جائیگا ۔ اس سے 7 کروڑ افراد تک کو فائدہ ہوسکتا ہے ۔ منظم شعبہ کیلئے حکومت کی جانب سے آئندہ تین ماہ تک ای پی ایف میں آجر اور ملازم دونوں کا حصہ ادا کیا جائیگا ۔ اس سے 100 ملازمین تک والے اداروں کو فائدہ ہوگا جن میں 90 فیصد کی آمدنی 15000 روپئے سے کم ہو۔ علاوہ ازیں ملازمین اپنے پرویڈنٹ فنڈ سے ہنگامی اخراجات ناقابل واپسی اڈوانس 75 فیصد تک یا پھر اپنی تین ماہ کی تنخواہ تک کی رقم نکال سکتے ہیں۔
حکومت نے جس پیاکیج کا اعلان کیا ہے وہ یقینی طور پر ایک اچھی شروعات کہا جاسکتا ہے لیکن یہ اقدامات کافی نہیں ہوسکتے ۔ کچھ اقدامات ایسے بھی ہیں جن کو محدود کیا گیا ہے ۔ جن دھن اکاونٹ رکھنے والی صرف خواتین کو ماہانہ 500 روپئے فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مردوں کو بھی یہ راحت دی جانی چاہئے تھی ۔ لاک ڈاون کی وجہ سے جن غیر منظم شعبہ کے ورکرس کی آمدنی بند ہوگئی ہے وہیں یومیہ اجرت حاصل کرنے والوں کی آمدنی بھی بند ہوگئی ہے ۔ حکومت کے اقدامات سے ان کے ہاتھ میں فوری پیسہ آسکتا ہے اور کچھ حد تک راشن بھی فراہم کیا جائیگا تاہم ان اقدامات کو محض ابتدائی اقدام ہی کہا جاسکتا ہے اور حکومت کو ایک مزید وسیع اور مزید موثر پیاکیج کا آئندہ دنوں میں اعلان کرنا چاہئے ۔