ووٹر و جانچ پروگرام کی مدت کو بڑھایا جائے ! امیر شریعت مولانا ولی رحمانی نے الیکشن کمشنر آف انڈیا سے کیا مطالبہ

,

   

مولانا محمد ولی رحمانی صاحب مد ظلہ امیر شریعت بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا پورے ملک میں الیکٹورل ویری فکیشن پروگرام یعنی ووٹر جانچ پروگرام چلا رہی ہے ، جو یکم ستمبر ۲۰۱۹ء؁ سے جاری ہے اور ۱۵؍ اکتوبر۲۰۱۹ء تک چلے گا۔

اس پروگرام کے تحت ووٹر آئی کارڈ کی غلطیوں کی اصلاح اور نئے ناموں کا اندراج کیا جارہا ہے۔اس کے لیے ڈیڑھ مہینے کی مدت دی گئی ہے۔ حضرت امیر شریعت نے کہا ہے کہ ایک سوتیس کروڑ کی آبادی والے ملک کے لیے یہ مدت بہت کم ہے ، جب کہ اس میں بہت سی تکنیکی دشواریاں بھی ہیں ۔انہوں نے چیف الیکشن کمیشنر آف انڈیا اور صوبائی چیف الیکٹورل آفیسر کوبا ضابطہ خط لکھ کر مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ۱۵؍ اکتوبر سے کم از کم تین مہینے اور اس کی مدت بڑھائی جائے ۔

 اپنے خط میں حضرت امیر شریعت نے ووٹر ویری فکیشن کے کام میں آرہی کچھ عملی اور تکنیکی دشواریوں کا بھی ذکر کیا ، انہوں نے کہا کہ بہت سی جگہوں سے خبریں آرہی ہیں کہ بی ایل او کاموں میں سستی کرتے ہیں اور ڈیڑھ مہینے کی مدت میں کام کو مکمل کرنے کے لیے جو رفتار ہو نی چاہئے وہ اکثر جگہوں پر بی ایل او یا دیگر مقامی الکٹورل افسران میں نہیں دکھائی دے رہی ہے۔انہوںنے اپنے خط میں یہ بھی ذکر کیا ہے کہ کچھ جگہوں سے شکایتیں آرہی ہیں کہ بی ایل او جان بوجھ کر مسلمانوں کے ناموںاور دیگر اندراجات میں جا ن بوجھ کر غلطیاں کرتے ہیں اور لاپرواہی سے فارم بھرتے ہیں ۔

بلکہ بعض جگہ سے تو یہ بھی شکایتیں آرہی ہیں کہ ابھی سے بی ایل او مسلم اقلیتی فرقے کے لوگوں کے ساتھ نفرت آمیز لہجے کا استعمال کرنے لگے ہیں اور انہیں دھمکانا شروع کر دیا ہے کہ اگر انہوں نے خود سے ویریفکیشن نہ کروایا تو انہیں دہشت گرد ثابت کر دیا جائے گا۔حضرت امیر شریعت نے چیف الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس پر لگام لگائیں اور تمام مقامی کارکنوں اور افسروں کو ہدایت جاری کریں کہ وہ کاموں میں رفتار پیدا کریں ، متعصبانہ رویہ ترک کریں، نفرت انگیز تبصرہ نہ کریں اور کسی خاص طبقہ یا فرقہ کے لوگوںکو دھمکانے کی کوشش نہ کر یں۔

حضرت امیر شریعت مد ظلہ نے اپنے خط میں بعض تکنیکی دشواریوں کی طرف چیف الیکشن کمشنر کی توجہ مبذل کراتے ہوئے کہا کہ ویری فکیشن پروگرام کے لیے الیکشن کمیشن نے نیا ویب سائٹ پورٹل اور موبائل ایپ بھی لانچ کر دیا ہے ، جس کی مدد سے لوگ آن لائن بھی اپنے ووٹر آئی کارڈ کا ویریفکیشن کر سکتے ہیں ، غلطیوں کی اصلاح کر سکتے ہیں اور اپنااور اپنے اہل خانہ کا نام درج کرا سکتے ہیں ، یہ اچھی چیز ہے اس سے غلطیوں کا امکان کم ہوگا اور لوگ خود سے ٹھیک ٹھیک اپنے شناخت ناموں کا ویری فکیشن اور اصلاح کر پائیں گے ۔ لیکن اس میں ایک بڑی تکنیکی دشواری یہ ہے کہ اس کام کے لیے جو ویب سائٹ پورٹل بنایا گیا ہے وہ بہت ہی سست رفتار ہے ، عمومی طور پر کام کے اوقات یعنی دن میں اس کی رفتار بہت زیادہ سست ہو جاتی ہے، اس کے ذریعہ ویری فکیشن کے لیے پہلے اپنے موبائل نمبر کے ذریعہ رجسٹریشن کرانا ہوتا ہے ، اس میں موبا ئل پر ایک اوٹی پی یعنی ون ٹائم پاسورڈ بھیجا جا تا ہے ، اس پاسورڈ کو مطلوبہ خانے میں درج کرنے کے بعد ہی رجسٹریشن کی کارروائی مکمل ہو سکتی ہے ، لیکن دیکھایہ جا رہا ہے کہ اوٹی پی آنے میں بہت وقت لگ جاتا ہے ، خو د ہمارے بعض اسٹاف نے رجسٹریشن کے سلسلہ میں اپنا تجربہ بتایا کہ سات سات آٹھ آٹھ گھنٹے او ٹی پی آنے کا انتظار کیا ، متعدد بار کوشش کرنے کے بعد بھی اوٹی پی نہیں آیا ، کسی کا آیابھی تو بہت زیادہ انتظار کرانے کے بعد، اس کے علاوہ بھی کئی تکنیکی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، بعض بی ایل او نے تو اپنی دشواریاں بتاتے ہوئے کہا کہ اس دشواری کی وجہ سے ہم نے آن لائن ویری فکیشن کرنا چھوڑ دیا ہے اور اب مینوئل یعنی آف لائن کر رہے ہیں ۔

ظاہر سی بات ہے اس میں وقت بہت صرف ہو گا اور صرف ڈیڑھ مہینے کی مدت میں ایک سو تیس کروڑ کی آبادی کے لیے اس ہدف کو پانا تقریبا ناممکن ہے اورپندرہ اکتوبرکاوقت کافی نہیں ہے، اس لیے اس ویب سائٹ کو تیزتر اور زیادہ لوڈ برداشت کرنے والا بنایا جائے ، اس کی رفتار کو بڑھایا جائے ، او ٹی پی بھیجنے کے عمل کو ٹھیک کیا جائے ، ساتھ ہی مدت میں کم از کم تین مہینے کی توسیع کی جائے ۔