ویڈیو۔ اسدالدین اویسی نے سی اے اے کی مخالفت کی وجوہات بتائی‘ این آر سی سے اس کو جوڑا

,

   

اویسی نے کہاکہ ”اے ائی ایم ائی ایم نے ہمیشہ ہی سی اے ایک کی مخالفت کی اور اس کی مخالفت جاری رکھے گی“۔


حیدرآباد۔ ہوم منسٹر امیت شاہ کی جانب سے لوک سبھاانتخابات سے قبل شہریت ترمیمی بل قانون کو نافذ کرنے کے اعلان کے بعد مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر اسدالدین اویسی نے کہاکہ مذکورہ قانون غلط ہے اور ہندوستان کی رو کے خلاف ہے اور خالصتاً مذہب کی بنیاد پر تشکیل دیاگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ غلط قانون ہے۔ ہندوستان کی رو کے یہ خلاف ہے اور خالصتاً مذہب کی بنیاد پرتشکیل دیاگیا ہے۔ سی اے اے کو تنہانہ دیکھیں۔

اس کو این پی آر‘ این آر سی کے ساتھ دیکھنا ہے۔

پاکستان اورافغانستان میں رہنے والے وہ ہندو اورسیکھ یہاں ائیں‘ ہم اس کی کبھی مخالفت نہیں کریں گے۔

ایک مشق کے ذریعہ ایک طویل مدتی وزیر ہندوستانی شہری بننے کی انہیں اجازت دیتا ہے۔ اس کا مقصد مسلمانوں‘ دلتوں اورغریبوں کو ہراساں کرنا ہے۔

بھارت راشٹریہ سمیتی (بی آر ایس) حکومت کے دوران یہم نے اسمبلی میں ایک قرارداد کومنظور کیاتھا کہ حکومت مردم شماری کریگی مگر این آر سی‘ این پی آر کی اجازت نہیں دیگی“۔

اویسی نے مزیدکہاکہ ”اے ائی ایم ائی ایم نے ہمیشہ سی اے اے کی مخالفت کی ہے اور اس کو جاری رکھے گی“۔

درایں اثناء یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے ہفتہ کے روز کہاکہ شہریت ترمیمی قانون جو پارلیمنن میں 2019ڈسمبر میں منظور کیاگیا ہے ائندہ لوک سبھاانتخابات سے قبل اس مطلع کیااور نافذ کیاجائیگا۔

شاہ نے ای ٹی ناؤ گلوبال بزنس سمیت سے خطاب کرتے ہوئے قومی درالحکومت میں کہاکہ ”سی اے اے ملک کا ایک قانون ہے‘ یقینا اس کومطلع کیاجائیگا۔ انتخابات سے قبل اس کے متعلق مطلع کیاجائیگا۔ انتخابات کے وقت سی اے اے کا نفاذ عمل میں ائیگااور اس کے متعلق کوئی الجھن نہیں ہے“۔

نریندر مودی حکومت نے سی اے اے کو متعارف کروایاتھا‘ جس کا مقصد بنگلہ دیش‘ پاکستان اور افغانستان سے 31ڈسمبر2014سے قبل ہندو ستان کو آنے والے مظالم کا شکارہندو‘ سکھ‘ جین‘ بدھسٹ‘ پارسی اور عیسائی سمیت غیرمسلم پناہ گزین کو ہندوستان کی شہریت دینا ہے۔

پارلیمنٹ میں 2019ڈسمبر کو سی اے اے کی منظوری اور اس پرصدراتی دستخط کے بعد ملک کے متعدد مقامات پر نمایاں احتجاجی مظاہرے پیش ائے تھے۔