مقامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ مرد استاد بھی اسکول کا پرنسپل ہے۔ تاہم، معطلی کے حکم میں ان کے عہدہ کا ذکر نہیں ہے۔
راجستھان کے ضلعی محکمہ تعلیم نے دو اساتذہ کو اسکول کے اوقات میں پرنسپل کے دفتر میں مبینہ طور پر غیر اخلاقی سلوک کرنے پر معطل کر دیا ہے۔ دونوں کے خلاف کارروائی سوشل میڈیا پر حرکتوں کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد کی گئی۔ ویڈیو فوٹیج کی بنیاد پر 18 جنوری کو معطلی کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
اساتذہ – اروند ناتھ ویاس اور کانتھا پانڈیا – کو پرنسپل کے دفتر میں نصب خفیہ کیمرے کے ذریعے مباشرت کرتے ہوئے پکڑا گیا۔ ان اساتذہ کا تعلق راجستھان کے چتور گڑھ ضلع کے سالیرا گاؤں میں واقع گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول سے ہے۔
مقامی رپورٹس بتاتی ہیں کہ مرد استاد بھی پرنسپل ہے۔ تاہم، معطلی کے حکم میں ان کے عہدہ کا ذکر نہیں ہے۔
واقعہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے راجستھان کے ضلعی تعلیمی افسر (ڈی ای او) راجندر شرما نے کہا کہ مزید تحقیقات کے لیے انکوائری قائم کر دی گئی ہے۔ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ہم نے دونوں اساتذہ کو معطل کر دیا ہے۔ انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور 2 سے 3 دن میں رپورٹ پیش کی جائے گی۔ رپورٹ کی بنیاد پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔
ویڈیو وائرل ہونے سے کمیونٹی میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔
طلباء سے بدتمیزی کرنے پر استاد معطل
گزشتہ سال تلنگانہ کے کوٹھا گوڈیم ضلع میں ایک ٹیچر کو طالبات کے ساتھ بدتمیزی کے الزامات کے بعد معطل کر دیا گیا تھا۔ یہ معاملہ ایک اور ٹیچر نے اسکول کے حکام کی توجہ میں لایا اور طلباء نے یہ بھی بتایا کہ ٹیچر ان کے ساتھ بدتمیزی کر رہا ہے۔
ٹیچر کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنس (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ضلعی تعلیمی حکام نے استاد کو معطل کر کے اس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔