ویک اینڈ لاک ڈاؤن پر فیصلہ کرنے ہائی کورٹ کی ہدایت

,

   

حکومت کو 8 مئی تک مہلت، ماسک کے عدم استعمال پر گاڑیاں ضبط کرنے کا مشورہ ، ٹسٹوں میں کمی پر ناراضگی

حیدرآباد۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے کورونا وباء پر قابو پانے کے سلسلہ میں حکومت کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ عدالت نے کورونا ٹسٹوں کی تعداد میں کمی پر برہمی کا اظہار کیا۔ حکومت کو ہدایت دی گئی کہ روزانہ کم از کم ایک لاکھ کورونا ٹسٹ انجام دیئے جائیں۔ ہائی کورٹ نے ویک اینڈ لاک ڈاؤن یا کرفیو کے اوقات میں توسیع کا جائزہ لینے کے لئے حکومت کو ہدایت دی ہے ۔ کورونا کی صورتحال پر تلنگانہ ہائی کورٹ میں آج سماعت ہوئی ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس مہیندر ریڈی اور ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ شخصی طور پر حاضر عدالت ہوئے۔ ہائی کورٹ نے حکومت کو ہدایت دی کہ ویک اینڈ لاک ڈاؤن یا کرفیو کے اوقات میں توسیع کے بارے میں 8 مئی سے قبل کوئی فیصلہ کیا جائے ۔ عدالت نے عوام کی سہولت کیلئے ہر ضلع میں ٹول فری نمبر مقرر کرنے کی ہدایت دی۔ خانگی دواخانوں میں علاج کے لئے من مانی فیس وصول کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ خانگی دواخانوں میں علاج اور دیگر سہولتوں کیلئے حکومت کی جانب سے شرحوں کا تعین کیا جائے ۔ خانگی دواخانوں میں علاج کے لئے حکومت نئے گائیڈ لائینس جاری کرے۔ گریٹر حیدرآباد کی طرح ہر ضلع میں ٹول فری نمبر کی سہولت فراہم کی جائے ۔ عدالت نے جیلوں میں قیدیوں کو ویکسین کی خوراک کے انتظامات کے بارے میں حکومت سے سوال کیا ۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت سرینواس راؤ نے عدالت کو بتایا کہ تلنگانہ کو آکسیجن کی منتقلی میں ٹاملناڈو کی جانب سے رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے ۔ ہائی کورٹ نے مرکز کو مشورہ دیا ہے کہ ٹاملناڈو میں جو رکاوٹ پیدا کی گئی ، اس کے متبادل کے طورپر دیگر ریاستوں سے تلنگانہ کو آکسیجن سربراہ کی جائے۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ کورونا کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے اندرون دو یوم ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ ماہرین کی کمیٹی کے اجلاس کی روداد سے ہائی کورٹ کو واقف کرایا جائے ۔ عدالت نے تقاریب میں 200 افراد اور آخری رسومات میں 50 افراد سے زائد کی اجازت نہ دینے کیلئے حکومت کو ہدایت دی ہے۔ کورونا قواعد پر سختی سے عمل کیا جائے ۔ ادویات کی بلیک مارکٹ میں فروخت اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف حکومت کو سخت کارروائی کرنی چاہئے ۔ فنکشن ہالس ، پارکس اور دیگر تفریحی مقامات کا وقتاً فوقتاً معائنہ کیا جائے۔ ہائی کورٹ نے محکمہ پولیس کو مشورہ دیا کہ ماسک استعمال نہ کرنے والے افراد کی گاڑیوں کو ضبط کرنے پر غور کیا جائے ۔ عدالت نے شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کے علاوہ آخری رسومات کے بارے میں تحدیدات عائد کرتے ہوئے حکومت کو احکامات جاری کرنے کا مشورہ دیا۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت نے عدالت کو تیقن دیا کہ ضرورت کے مطابق کورونا ٹسٹ کئے جائیں گے۔ عدالت نے ٹسٹوں کی تعداد میں کمی کے بارے میں وضاحت طلب کی۔ عدالت نے کہا کہ نائیٹ کرفیو کے نفاذ کے ذریعہ حکومت اپنی ذمہ داری کی تکمیل تصور کر رہی ہے۔ نائیٹ کرفیو کے نفاذ کے باوجود کیسیس کی تعداد میں کیوں اضافہ ہورہا ہے۔ لاک ڈاؤن کے نفاذ کے سلسلہ میں حکومت کیوں اقدامات سے گریز کر رہی ہے۔