وی وی پی اے ٹی مشینیں : عدالت کی الیکشن کمیشن سے جواب طلبی

   

اپوزیشن کی تجویز پر الیکشن کمیشن کو 28 مارچ 4 بجے شام تک جواب داخل کرنے کی مہلت

نئی دہلی ۔ 25 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ 28 مارچ تک سیمپلس کی تعداد میں اضافہ کے بارے میں جواب داخل کیاجائے اور فی اسمبلی حلقہ وی وی پی اے ٹی مشینوں کی تعداد میں اضافہ کے امکانات پر اظہارخیال کیا جائے ۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس دیپک مشرا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے انتخابی کمیٹی کو 28مارچ 4 بجے شام تک مہلت دیتے ہوئے ہدایت دی کہ وہ بتائیں کہ آیا رائے دہندگان کاغذی جانچ مشینوں کی تعداد فی اسمبلی حلقہ ایک سے زیادہ کرنا کا امکان ہے تاکہ رائے دہندے مطمئن ہوسکیں۔ بنچ نے نشاندہی کی کہ وہ چاہتی ہے کہ وی وی پی اے ٹی سروے سیمپلس مشینوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ اس نے کہا کہ یہ صرف ووٹ ڈالنے کے ارادے کا اظہار نہیں ہے بلکہ یہ اطمینان کا معاملہ ہے ۔ کوئی بھی محکمہ خود کو تجاویز سے الگ تھلگ نہیں کرسکتا تاکہ ہرچیز کو بہتر بنایا جاسکے ۔ بنچ نے کہاکہ یہ رائے دہی کا نہیں بلکہ اس نظام پر رائے دہندوں کے اطمینان کا معاملہ ہے۔ بنچ نے جس نے مقدمہ کی آئندہ سماعت یکم اپریل کو مقرر کی ہے 21 اپوزیشن قائدین نے جن کی قیادت چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرابابو نائیڈو کررہے تھے درخواست پیش کرتے ہوئے خواہش کی تھی کہ وی وی پی اے ٹی مشینوں کی تعداد میں اضافہ کرکے اسے کم از کم پچاس فیصد رائے دہی مشینوں کا احاطہ کرنے کے قابل بنایا جائے۔