ٹاملناڈو حکومت قدرتی آفات راحت امداد کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع

   

نئی دہلی: ٹاملناڈو حکومت نے قدرتی آفات سے ریاست میں ہونے والے بھاری نقصان کے مد کی 37000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی امدادی رقم کئی بار درخواست کے باوجود فراہم نہ کرنے کا مرکزی حکومت پر الزام لگاتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اورعبوری اقدام کے طور پر مرکز کو فوری طور پر 2000 کروڑ روپئے جاری کرنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی۔حکومت نے امداد جاری نہ کرنے کو متاثرہ لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے امداد کیلئے آئین کے آرٹیکل 131 کے تحت درخواست دائر کی ہے ۔سینئر ایڈوکیٹ پی ولسن اور دیگر کے توسط سے دائر درخواست میں دسمبر 2023 ء کے سمندری طوفان ’مچھونگ‘ سے ہونے والی تباہی کے معاوضے کے طور پر 19692.69 کروڑ روپئے ، جب کہ ٹاملناڈو کے جنوبی اضلاع میں غیر معمولی اور زیادہ بارش کی وجہ سے ہونے والے نقصان کیلئے مالی امداد کے طور پر 18214.52 کروڑ روپئے جاری کرنے کی ہدایات دینے کی درخواست کی۔
گئی ہے ۔اس سے قبل کرناٹک حکومت کی جانب سے بھی اسی طرح کی درخواست دائر کی گئی تھی۔کرناٹک حکومت نے ‘سنگین انسانی بحران’ اور سنگین نوعیت کی ‘آفت’ کے پیش نظر خشک سالی سے راحت کے لیے 35162 کروڑ روپے جاری کرنے کے لئے مرکز کو ی ہدایت دینے کی سپریم کورٹ سے التجا کی ہے ۔