ٹرمپ کے وکلاء نے مواخذے کو غیر آئینی قرار دیا

,

   

واشنگٹن، 19 جنوری (اسپوتنک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قانونی ٹیم نے ان کے خلاف لائے گئے مواخذے کو امریکی آئین کی خلاف ورزی اور انتخابات کو متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا ہے ۔ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کے ترجمان نے کہا کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے ایوان میں پیش کئے گئے مواخذے کے آرٹیکلز امریکی عوا م کے آزادانہ طور پر اپنے صدر کو منتخب کرنے کے حق پر ایک خطرناک حملہ ہے ۔ یہ 2016 کے انتخابی نتائج کو پلٹنے اور اگلے چند ماہ میں ہونے والے 2020 ء کے انتخابات کو متاثر کرنے کا ایک غیر قانونی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ مواخذے کے آرٹیکلز آئینی طور پر غیر قانونی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کسی بھی جرم یا قانون کی خلاف ورزی کے تعلق سے دلایل پیش کرنے میں ناکام ہو گئے کیونکہ وہ خود جرائم میں ملوث ہیں۔ واضح ر ہے کہ مسٹر ٹرمپ کے خلاف لائے گئے مواخذے پر 21 جنوری سے سینیٹ میں سماعت شروع ہو رہی ہے ۔ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے کے مقدمے میں ان کا دفاع کرنے والی وکلا کی ٹیم نے اس مقدمے پر اپنا پہلا ردعمل دیتے ہوئے ان (صدر ٹرمپ) کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کو امریکی عوام کے خلاف ایک ’خطرناک حملہ‘ قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کی قانونی ٹیم کی جانب سے لکھے گئے چھ صفحات پر مشتمل خط میں کہا گیا کہ مواخذے کے آرٹیکلز کوئی بھی جرم عائد کرنے میں ناکام رہے ہیں اور یہ 2020 ء کے امریکی صدارتی انتخابات میں دخل انداز ہونے کی ’شرمناک‘ کوشش ہے۔صدر ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے تیسرے ایسے صدر ہیں جنھیں مواخذے کی کارروائی کا سامنا ہے۔ صدر ٹرمپ پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور ایوانِ نمائندگان کے کام میں مداخلت کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ ٹرمپ نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انھیں ایک ’افواہ‘ قرار دیا ہے۔ ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والی سینیٹ فیصلہ کرنا ہے کہ انھیں صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے یا نہیں۔