ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل کا آج آغاز

   

ساوتھمپٹن۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ جمعہ سے یہاں شروع ہونے والے پہلے عالمی ٹسٹ چمپئن فائنل میں ٹسٹ کرکٹ کا بادشاہ بننے کے ارادے سے اتریں گے ۔اس فائنل کے ساتھ عالمی ٹسٹ چمپئن شپ کے دو سال کے سلسلے کا خاتمہ ہوجائے گا جسے ٹسٹ کرکٹ کو نئی زندگی دینے کے مقصد کے ساتھ 2019 میں شروع کیا گیا تھا۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے کہا ہے کہ چمپئن شپ کے آخری دور میں ہم نے دیکھا تھا کہ ٹیمیں فائنل میں رسائی حاصل کرنے کے لئے اپنا پورا زور لگا رہی تھی جس سے کئی دلچسپ نتائج دیکھنے کو ملے ہیں۔ ہم نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں دیکھا تھا کہ کئی ٹیموں کے پاس فائنل میں جانے کا موقع تھا۔ نیوزی لینڈ بڑے فائنل میں لڑکھڑانے کی اپنی عادت کو بدلنے کے موڈ میں ہے ۔ کیوی ٹیم گزشتہ دو ونڈے ورلڈ کپ میں رنراپ رہی ہے ۔ خاص طور پر2019 میں انگلینڈ میں کھیلا گیا ورلڈ کپ جب فائنل کا سوپر اوور بھی ٹائی رہنے کے بعد انگلینڈ نے باونڈری کے ضابطے کی بنیاد پر عالمی چمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ ورلڈ ٹسٹ چیمپئن شپ فائنل انہیں عالمی چمپئن بننے کا ایک اور موقع دیتی ہے اورکیوی ٹیم حال ہی میں انگلینڈ سے دو ٹسٹ میچوں کی سیریز 1-0 سے جیتنے کے بعد اس موقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے تیار ہے ۔ نیوزی لینڈ نے ایجبسٹن میں دوسرے ٹسٹ میچ میں اپنی الیون میں چھ تبدیلیاں کی تھیں لیکن وہ ساڑھے تین دن کے اندر میچ کو آٹھ وکٹ سے جیتنے میں کامایب رہے تھے ۔ ہندوستان نے مارچ کے بعد سے کوئی ٹسٹ نہیں کھیلا ہے اور اس ہندوستان نے ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں کوئی آئی سی سی ٹرافی بھی نہیں جیتی ہے لیکن 32 سالہ کوہلی کو ڈبلیو ٹی سی فائنل کی اہمیت کا بخوبی علم ہے ۔ کوہلی نے کہا کہ ڈبلیو ٹی سی فائنل کی خاص اہمیت ہے کیونکہ یہ سب سے مشکل اس فارمیٹ میں پہلی بار منعقد ہورہا ہے ۔کوہلی نے مزید کہا کہ یہ فائنل کے دودران سخت محنت کا نتیجہ نہیں ہوگا بلکہ یہ گزشتہ پانچ ،چھ برسوں کی سخت محنت کا نتیجہ ہوگا۔ ڈبلیو ٹی سی فائنل میں ہندوستان کی شاندار بیٹنگ اور نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولنگ کا مقابلہ ہوگا ، خاص طور پر فائنل میں استعمال ہونے والی تیز اور سوئنگ لینے والی ڈیوکس بال کے ساتھ مقابلہ بے حد دلچسپ ہوگا۔ فائنل میں کوہلی اور ولیمسن کی کپتانی کا بھی الگ الگ انداز دیکھنے کو ملے گا۔آئی سی سی کے قائم مقام سی ای او جاف الرائیڈس نے ورچوئل کانفرنس میں کہا ، یہ واضح ہے کہ کچھ سیریز میں دلچسپی فائنل میں شامل دو ٹیموں کو لے کر محدود نہیں تھی۔ ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے منگل کے روز اپنی پندرہ رکنی ٹیم کا اعلان کیا تھا ۔ ہندوستانی ٹیم سے باہر کئے گئے کھلاڑی لوکیش راہول، مینک اگروال، اکشرپٹیل، واشنگٹن سندر، شاردل ٹھاکر، ابھیمنیو ایشورن، پرسدھ کرشنا، اویس خان اور ارجن ناگوسوالا ہے جنہیں صلاح دی گئی ہے کہ وہ میچ کو اسٹینڈس سے دیکھ سکتے ہیں اور فائنل کے دوران کھلاڑی سے رابطہ نہیں کرسکتے ۔ انگلینڈ کے خلاف حال ہی میں اختتام پذیر ٹسٹ سیریز میں ڈیبیو ٹسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے باصلاحیت بیٹسمین ڈیون کانوے اور دوسرے ٹسٹ میں شاندار بیٹنگ کرنے والے بائیں ہاتھ کے اسپنر اعزاز پٹیل کو ہندوستان کے خلاف ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ فائنل کے ماہر اسپنر کے طور پر نیوزی لینڈ کی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے ۔ ڈگ بریسویل ، جیکب ڈرفی، ڈیرل مشیل، رچن رویندر اور مشل سینٹنر آئی سی سی کے اس میگا ایوانٹ کے لئے ٹیم میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ کانوے کو انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹسٹ میچ میں ڈبل سنچری اور دوسرے میچ میں80 رنز، جبکہ اعجازکو دوسرے اور فیصلہ کن ٹسٹ میچ میں چار وکٹ کی شاندار کارکردگی کی بدولت ٹیم میں شامل کیا گیا ہے ۔