ٹیکس انسپکٹر اور پولیس سب انسپکٹر رشوت کے الزام میں گرفتار

   

سرکل انسپکٹر مفرور ، سرکاری محکموں میں رشوت ستانی ، اے سی بی کی کارروائی
حیدرآباد /9 جنوری ( سیاست نیوز ) شہر میں محکمہ انسداد رشوت عہدیداروں کی کارروائی سے سرکاری محکموں میں سنسنی پھیل گئی ۔ جہاں اے سی بی کے عہدیداروں نے بلدیہ کے ایک ٹیکس انسپکٹر کے علاوہ ایک سب انسپکٹر آف پولیس کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا ۔ جبکہ ایک سرکل انسپکٹر کو شک کے دائیرے میں لے لیا ہے ۔ تاہم یہ سرکل انسپکٹر مفرور بتایا گیا ہے ۔ جس کو اے سی بی تلاش کر رہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن سے وابستہ سب انسپکٹر آف پولیس سدھیر ریڈی 50 ہزار روپئے نقد رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا ۔ اس ایس آئی نے جو اے سی پی کے جال میں پھنس گیا ۔ انسپکٹر کو بھی برابر کا قصوروار بنایا ہے اور جوبلی ہلز انسپکٹر بلونتیا کی ایما پر 50 ہزار کا مطالبہ اور رقم لینے کا الزام لگایا ہے ۔ اے سی بی نے رنگے ہاتھوں گرفتار سب انسپکٹر پولیس کے بیان اور اس کے الزامات کو اپنے تحقیقاتی دائرے میں لیتے ہوئے انسپکٹر بلوانتیا کو قصوروار مانا ہے ۔اور اس کی تلاش شروع کردی ہے ۔ جو فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ سب انسپکٹر سدھیر ریڈی نے واٹ 69 نامی 2 مہنگی شراب کی بوتلیں اور 50 ہزار روپئے نقد رقم بطور رشوت ایک درخواست گذار سے مطالبہ کیا تھا ۔ راست رقم حاصل کرنے میں خوف و شبہات کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی اس ایس آئی کی کوشش ناکام رہی جس نے اپنے بھائی کے لڑکے کو درمیانی شخص کی طرح رکھ لیا تھا اور تمام طرح کے غیر قانونی کام اس سے لیا کرتا تھا ۔ اس ایس آئی نے اے سی پی عہدیداروں کو بتایا کہ اس نے رقم انسپکٹر بلونیتا کی ایما پر حاصل کی تھی اور شراب کی دو بوتلیں بھی اس لئے منگوائی گئی تھیں ۔ تاکہ فی کس ایک بوتل ایس آئی اور سی آئی حاصل کرسکیں ۔ اے سی بی کے عہدیداروں نے جال بچھاکر ایس آئی اور اس کے بھتیجے کو گرفتار کرلیا ۔ ایس آئی سدھیر ریڈی پر سابق میں بھی اس طرح کے بدعنوانیوں کے معاملات میں ملوث ہونے کے الزامات پائے جاتے ہیں ۔ اس سلسلہ میں ڈی ایس پی اے سی بی اجے سوارا راؤ نے بتایا کہ اسٹیشن میں ضمانت دیتے ہوئے لوک عدالت میں معاملہ فہمی کوشش کی گئی اور شراب کی دو بوتلیں اور 50 ہزار روپئے نقد رقم کا مطالبہ کیا گیا ۔ ایس آئی کی جانب سے انسپکٹر پر لگائے گئے الزامات کو اے سی بی درست قرار دیا اور کہا کہ انسپکٹر سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر اسے گرفتار کیا جائے گا ۔ جبکہ دوسری کارروائی میں اے سی بی کے عہدیادروں نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن شیرلنگم پلی سرکل کے ٹیکس انسپکٹر یادیا اور اس کے معاون سائی کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا ۔ ایک عمارت سے متعلق جائیداد ٹیکس کو کم کرنے کیلئے یادیا نے عمارت کے مالک سے رشوت کا مطالبہ کیا تھا ۔ عمارت کے مالک نے ٹیکس انسپکٹر کے مطالبہ پر مسئلہ کو اے سی بی سے رجوع کردیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ سابق میں اس نے 15 ہزار روپئے بطور رشوت حاصل کی تھی اور باقی کی رقم کیلئے مطالبہ جاری تھا اور آج رقم لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا ۔