ٹی آر ایس اور وائی ایس آر کانگریس کے درمیان اتحاد

,

   

قائد اپوزیشن اے پی جگن موہن ریڈی سے کارگزار صدر ٹی آر ایس کے ٹی آر کی ملاقات
حیدرآباد ۔ 16 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : ریاست کے مفادات کا تحفظ اور مرکز کی اجارہ داری کو توڑنے کے لیے تیسرے محاذ کی کوششوں میں شدت پیدا ہوگئی ہے ۔ تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس اور آندھرا پردیش کی اہم اپوزیشن وائی ایس آر کانگریس میں عملاً اتحاد ہوگیا ہے ۔ قومی سطح پر علاقائی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش میں مصروف اور فیڈرل فرنٹ کے قیام میں سرگرم تلنگانہ کے چیف منسٹر کے سی آر کے فیصلہ پر جگن موہن ریڈی نے رضا مندی ظاہر کردی ۔ کے سی آر کی فون پر بات چیت کے بعد وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ جگن ریڈی اور ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے راما راؤ نے آج ملاقات کی ۔ جگن موہن ریڈی کی قیام گاہ پر ہوئی اس ایک گھنٹہ طویل ملاقات میں دونوں قائدین نے مستقبل کے لائحہ عمل پر بات چیت کی حالانکہ دونوں ہی قائدین نے اس ملاقات کو شروعات قرار دیا ہے ۔ کے ٹی آر کے ہمراہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے سرکردہ قائدین بھی موجود تھے ۔ ملاقات کے بعد دونوں قائدین نے میڈیا بات چیت کی اور اپنے مشترکہ بیان میں ملاقات کو دوستی کا پہلا قدم قرار دیا ۔ وائی ایس آر پارٹی کے سربراہ نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ایک ایسے وقت جب کہ مرکز پارلیمنٹ میں کئے گئے وعدوں کی پرواہ نہیں کرتا عوام کے حق میں ایسے اتحاد کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا ۔ تلگو ریاستوں کے ان اہم علاقائی پارٹیوں کی اس ملاقات جو مرکز سے عملاً ناراض دیکھائی دیتی ہیں ۔ کافی اہمیت کی حامل تصور کی جارہی ہیں ۔

اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ راشٹرا سمیتی مسٹر کے ٹی آر نے کہا کہ فیڈرل فرنٹ کے قیام کی کوشش کے تحت ہی یہ ملاقات کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر قومی سطح پر علاقائی پارٹیوں کو یکجا کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل سونچ اور فکر کے تحت مغربی بنگال ، اڑیسہ ، ٹاملناڈو اور کرناٹک میں علاقائی پارٹیوں کے سربراہان سے ملاقات کی گئی اور جگن سے فون پر بات چیت کے بعد ملاقات ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو مضبوط موقف حاصل ہونے اور مفادات کی تکمیل کے لیے علاقائی پارٹیاں اتحاد کا ثبوت پیش کریں گی ۔ انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلسلہ مزید آگے بڑھے گا اور تعلقات میں مضبوطی پیدا ہوگی ۔ مسٹر کے ٹی آر نے کہا کہ آئندہ ملاقات اور بات چیت آندھرا پردیش میں ہوگی ۔ اور کے سی آر خود جگن ریڈی سے آندھرا پردیش میں ملاقات کریں گے ۔ انہوں نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کے مطالبہ پر پارٹی کی رضا مندی اور تائید سے واقف کروایا ۔ اور حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے قائدین نے پارلیمنٹ میں اس وقت کے وعدہ کو پورا کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ نے کہا کہ جگن موہن ریڈی سے یہ ملاقات پہلی تھی اور آئندہ کے سی آر جگن کی ملاقاتیں ہوں گی ۔ اور مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔ اس موقع پر جگن موہن نے کہا کہ ریاستوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے مرکز کو مجبور کرنا ضروری ہے اور بغیر علاقائی جماعتوں کے اتحاد کے یہ ممکن نہیں ۔ انہوں نے اس ملاقات اور فیڈرل فرنٹ کی کوششوں کا استقبال کیا اور مستقبل کے لیے اس اتحاد کو خوش آئند قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے مفادات کا تحفظ اور جائز حق کے لیے ریاستوں میں ارکان پارلیمان کی تعداد میں اضافہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں تلگو ریاستوں کی 42 نشستوں پر کامیابی سے دونوں ریاستوں کا مفاد اور عومی بھلائی یقینی ہوجائے گی ۔ اور مرکز کو مجبور ہونا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل فرنٹ کے متعلق کہا کہ کے سی آر تمام علاقائی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی دوبارہ فون پر بات چیت کا بھی اپنے بیان میں تذکرہ کیا ۔ اور کہا کہ کے سی آر نے آندھرا پردیش آنے کا وعدہ کیا ۔ مسٹر جگن موہن ریڈی نے آندھرا پردیش میں کے ٹی آر کا استقبال کیا اور دونوں ریاستوں میں ارکان پارلیمنٹ کی تعداد میں اضافہ کے لیے کوششوں پر زور دینے کی خواہش کی ۔ اس ملاقات میں رکن راجیہ سبھا و جنرل سکریٹری ٹی آر ایس مسٹر سنتوش ، مسٹر وجئے سائی ریڈی وائی ایس آر کانگریس و دیگر موجود تھے ۔۔