ٹی آر ایس پر برہمی اب سمجھ میں آگئی !

   

صدر مجلس انقلاب ملت طارق قادری کا بیان
حیدرآباد۔22جنوری(سیاست نیوز) مجلس کی تلنگانہ راشٹر سمیتی پر برہمی کی وجوہات اب سامنے آنے لگی ہیں ۔ ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے دیر سے ہی سہی مگر خوش آئند فیصلہ کرتے ہوئے رائے دہندوں کے اعتماد کو بحال کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ چہرہ شناسی سافٹ وئیر کے استعمال کے ذریعہ بوگس رائے دہی اور تلبیس شخصی کے ذریعہ کی جانے والی رائے دہی پر قابو پانے کے اقدامات کا فیصلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ جناب سید طارق قادری صدر اے آئی ایم آئی ایم نے اپنے بیان میں مجلس کی جانب سے چہرہ شناسی سافٹ وئیر کے استعمال کی مخالفت کو بوکھلاہٹ کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ چہرہ شناسی سافٹ وئیر کے استعمال کی مخالفت کرنے والے قائدین یہ ثابت کر رہے ہیں کہ وہ اپنی کامیابی کس طرح یقینی بناتے ہیں اور بوگس ووٹوں سے ان کا کتنا مضبوط رشتہ ہے۔ جناب سید طارق قادری نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں بلدی انتخابات کے دوران ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے چہرہ شناسی کے سافٹ وئیر کے استعمال کا جو فیصلہ کیا گیا ہے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا جانا چاہئے کیونکہ انتخابی عمل کو شفاف بنانے میں یہ ایک اہم پیشرفت ہے جس کے ذریعہ جمہوریت کو استحکام حاصل ہوگا۔صدر آل انڈیا مجلس انقلاب ملت نے گذشتہ چند یوم کے دوران مجلسی قائدین کی جانب سے تلنگانہ راشٹر سمیتی پر ظاہر کی جانے والی برہمی کو ریاستی الیکشن کمیشن کے اس فیصلہ سے مربوط کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں اپنے مستقبل کے متعلق فکرمند قائدین چہرہ شناسی سافٹ وئیر کے آئندہ استعمال کو روکنے کیلئے برسراقتدار جماعت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔مولانا سید طارق قادری ایڈوکیٹ نے کہا کہ شخصی رازداری اور معلومات کا جہاں تک مسئلہ ہے حکومت نے جتنے تصویری شناختی کارڈ جاری کئے ہیں خواہ وہ ڈرائیونگ لائسنس ہو یا گاڑی کا رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ ‘ آدھار کارڈ ہو یا ووٹر آئی ڈی کارڈ ‘راشن کارڈ ہو یا پاسپورٹ ان تمام کے ساتھ شہریوں کی شخصی معلومات حکومت کے پاس موجود ہیں اور اب یہ کہا جا رہاہے کہ اگر مراکز رائے دہی میں تصویر کشی کا فیصلہ کیا جاتاہے تو خانگی تفصیلات کا انکشاف ہوجائے گا اس طرح کے دعوے درست نہیں ہے کیونکہ جب تمام محکمہ جات میں جہاں آپ نے اپنی تفصیلات جمع کروادی ہیں اس محکمہ کے ڈاٹا میں آپ کی تمام تفصیلات موجود ہیں اور ان تفصیلات کا حصول حکومت کیلئے کوئی مشکل کام نہیں ہے۔