ٹی آر ایس کی موثر حکمت عملی ‘ بی جے پی قومی عاملہ اجلاس عوامی توجہ پانے میں ناکام

   

میڈیا اور سوشیل میڈیا میں بھی ٹی آر ایس چھائی رہی ۔ بی جے پی کو پہلی مرتبہ تلخ تجربہ

حیدرآباد 4 جولائی ( سیاست نیوز ) بی جے پی کا سب سے اہم پروگرام اس کی قومی عاملہ کا اجلاس ہے ۔ جس وقت سے اعلان ہوا تھا کہ یہ اجلاس حیدرآباد میں ہوگا شہر کا سیاسی ماحول تبدیل ہوگیا تھا ۔ کئی لوگ متفکر تھے کہ آیا حیدرآباد کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی ؟ ۔ کیا یہاں بھی مذہبی منافرت کا عروج ہوگا ۔ گذشتہ آٹھ سال میں جب کبھی نریندر مودی نے حیدرآباد کا دورہ کیا بی جے پی کی جانب سے زبردست تشہیر کی گئی ۔ شہر کو زعفرانی رنگ دیدیا گیا تھا ۔ بی جے پی عاملہ اجلاس کے موقع بھی پر بھی ایسا ہی کیا گیا ۔ بی جے پی کے پرچم اور نریندر مودی کے ہورڈنگ لگائے گئے تھے ۔ تاہم اس مرتبہ کچھ غیر متوقع ہوا ۔ بی جے پی کو اس معاملہ میں ٹی آر ایس اور اس کی سوشیل میڈیا ٹیم نے مات دیدی۔ مودی جب بیگم پیٹ ائرپورٹ پر اترے اس سے کچھ ہی دیر قبل اپوزیشن کے صدارتی امیدواریشونت سنہا بھی حیدرآباد پہونچے تھے ۔ کے سی آر نے یشونت سنہا کا خیر مقدم ائرپورٹ پر کیا لیکن مودی کیلئے وہاں نہیں پہونچے ۔ بی جے پی نے اس پر کے سی آر پر تنقید کی اور کہا کہ کے سی آر کو وزیر اعظم کا خیرمقدم کرنا چاہئے تھا ۔ اس کے علاوہ 2 جولائی کی صبح سے ہی ٹی آر ایس کارکنوں نے کئی مقامات پر کے سی آر یشونت سنہا کی تصاویر والے بیانرس اور پرچم لگادئے ۔ جو لوگ یہ شکایت کر رہے تھے کہ شہر کو زعفرانی رنگ دیدیا گیا ہے اچانک انہوں نے محسوس کیا کہ سب کچھ گلابی ہوگیا ہے ۔ ہر جگہ گلابی پرچم لہرا رہے تھے۔ اسی دن کے سی آر نے ایک جلسہ میں وزیر اعظم پر تنقید کی ۔ یشونت سنہا نے بھی خطاب کیا ۔ اس کے علاوہ شہر میں کئی جگہ Money Heist ہورڈنگس لگائے گئے اور احتجاج بھی کیا گیا ۔ اس طرح ٹی آر ایس نے خاموشی کے ساتھ سوشیل میڈیا پر توجہ بی جے پی قومی عاملہ اجلاس سے اپنی جانب متوجہ کرلی ۔ ٹی آر ایس کے ایک لیڈر کانام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا کہ ہم نے ایک ماحول بنادیا اور بی جے پی کو اس کی کوئی امید نہیں تھی ۔ ہماری پارٹی نے سوشیل میڈیا پر عوامی توجہ حاصل کرلی ۔ بی جے پی مناسب انداز میں رد عمل تک ظاہر نہ کرسکی ۔ عموما جب قومی قائدین حیدرآباد کا دورہ کرتے ہیں اور کوئی بیان دے تو وہ سرخیوں میں جگہ پالیتا ۔ اس مرتبہ ہم نے اس کا موثر انداز میں جواب دیا ہے ۔