ٹی یو ڈبلیو جے فیڈریشن نظام آباد کے وفد کی کے کویتا سے نمائندگی

   

نظام آباد ۔ 20 اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تلنگانہ اُردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن شاخ ضلع نظام آباد کا وفد محمد افضل خان صدر کی قیادت میں ایم ایل سی نظام آباد کے کویتا سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کے اردو صحافت سے وابستہ صحافیوں کے دیرینہ مسائل کی یکسوئی کے لئے ایک تفصیلی یادداشت پیش کی اور ان سے درخواست کی کہ مجوزہ اسمبلی انتخابات کے دوران تلنگانہ ریاستی حکومت و بی آر یس پارٹی کی جانب سے جاری کئے جانے والے انتخابی منشور میں اردو صحافیوں کے لئے بھی ترجیح بنیادوں پر پارٹی منشور میں شامل کریں محمد افضل خان نے ایم ایل سی کے کویتا کو بتایا کہ اردو صحافیوں کو کئی ایک مسائل کا سامنا ہے کسی بھی حکومت نے اس ضمن میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔محمد افضل خان نے بتایا کہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کی جانب سے 2016 میں جاری کردہ حکم نامہ 239 کو فوری اثر کے ساتھ کالعدم کردیا جائے۔ موجودہ حالات اور تقاضوں کو ملحوض رکھتے ہوئے اس حکم نامے کے بجائے ایک معاصر حکم نامہ کی اجرائی کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ جس میں اکریڈیٹیشن کارڈ کی اجرائی کے طریقہ کار کو واضح کیاجائے۔ اس کمیٹی میں تلگو، انگریزی، ہندی کے ساتھ اردو کے نمائندے بھی شامل ہوں۔ ان میں بڑے اور چھوٹے اخبارات، الکٹرانک میڈیا، سیٹلائٹ، کیبل، ڈیجیٹل میڈیا۔ فوٹو جرنلسٹس، ویڈیوجرنلسٹس، میگزین، فری لانس جرنلسٹس کے نمائندے بھی شامل ہوں۔ اس کمیٹی کی شفارشات کی بنیاد پر ایک نیا حکم نامہ جاری کیاجائے،2016سے پہلے جس طرح منڈل سطح پر اردو صحافیوں کو اکریڈیٹیشن کارڈ جاری کئے جاتے رہے انہی خطوط پر اس کو جاری رکھاجائے،سی زمرہ سے تعلق رکھنے والے چھوٹے اخبارات کو بھی اضلاع میں اکریڈیٹیشن کارڈ جاری کیا جائے،ریاستی سطح اور ضلع سطح پر جو اکریڈیشن کمیٹیاں تشکیل دی جاتی ہیں اس میں لازمی طورپر اردو جرنلسٹ زمرہ کو شامل کرتے ہوئے اردوصحافی کو کمیٹی میں نمائندگی دی جائے۔ریاست کی میڈیا اکیڈیمی میں اردو کے ایک صحافی کوبھی نامزدکیاجائے،، ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح ریاست تلنگانہ میں بھی صحافیوں کے لئے پنشن اسکیم شروع کی جائے۔ 55 سال کی عمر اور 25 سال تجربہ رکھنے والے صحافیوں کو ماہانہ 10 ہزارروپئے پنشن دی جائے،سرکاری ملازمین اور وظیفہ یاب افراد کیلئے جو صحت کی نئی اسکیم کا اعلان کیاگیاہے انہیں خطوط پر صحافیوں اور ان کے ارکان خاندان کیلئے ہیلتھ اسکیم شروع کی جائے۔ صحافیوں کی اوران کے خاندان کو بہتر صحت کی سہولتیں فراہم کی جانی چاہیے۔اس موقع پر اشفاق احمد خان سرپرست اعلی، ساجد اختر نائب صدر، سید، مولانا عبد القدیر حسامی خازن، محمد امیر الدین پبلسٹی سکریٹری، محمد کلیم بودھن فیڈریشن ارکان عتیق احمد خان، محمد عزیز الدین، کبیر احمد کے بی آر نیوز،محمد عارف کمیرہ مین عوام ٹی وی،محمد بلال کمیرہ مین پرواز ٹی وی دیگر شامل تھے۔
جرائد و رسائل کیلئے سالانہ کم از کم دولاکھ روپئے ہر اخبار کیلئے بطوراشتہارات بجٹ میں رقم مختص کی جائے۔صحافیوں کے بچوں کی تعلیم کے لئے خانگی اسکولس اور کالجس میں انہیں پچاس فیصد فیس رعایت دی جائے۔ اورانہیں حق تعلیم کے تحت تعلیمی مراعات بھی فراہم کی جائیں۔ ریاست میں اردو صحافیوں کو بلا لحاظ اکریڈیشن کارڈ کے امکنہ اراضی یا ڈبل بیڈرومکانات کا الاٹمنٹ کیاجائے۔ ریاست تلنگانہ میں صحافیوں کے تحفظ کے لئے ریاست مہاراشٹرا کے خطوط پر جرنلسٹس سیکوریٹی ایکٹ منظورکیاجائے۔ اور دستورمیں دیئے گئے آزادی اظہارخیال کے تحت انہیں اس حق کے استعمال میں حکومت کی جانب سے سہولتیں فراہم کی جائیں۔ان پرہونے والے شخصی حملوں یا اظہار خیال کی آزادی میں روکاٹ جیسے اقدامات سے ان کا تحفظ ضروری ہے۔