پارلیمنٹ میں مباحث کیلئے 14اپوزیشن پارٹیوں کی اپیل

   

حکومت کے سخت رویہ سے پارلیمانی جمہوریت کا وقار مجروح

نئی دہلی: کانگریس سمیت اپوزیشن کی 14پارٹیوں نے حکومت سے پارلیمانی جمہوریت کا احترام کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں ملکی مفاد سے متعلق مسائل پر مباحث کروانے کی اپیل کی ہے ۔ اپوزیشن پارٹیوں کے قائدین نے آج یہاں جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا کہ پیگاسس اور دیگر مسائل میں پوری اپوزیشن متحد ہے لیکن حکومت غلط تشہیر کرکے پارلیمنٹ کی کارروائی میں رخنہ ڈالنے کا الزام عائد کرکے اپوزیشن کے اس اتحاد پر حملہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت پارلیمنٹ میں اپنے سخت رویہ کے سبب تعطل جاری رکھے ہوئے ہے ۔ حکومت گھمنڈ میں چور ہے اور پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں ان مسائل پر مباحث کرانے اور وزیر داخلہ سے بحث کا جواب دینے کی اپوزیشن کے مطالبے کو نظر انداز کر رہی ہے ۔ اپوزیشن کے جن قائدین نے یہ بیان جاری کیا ہے ، ان میں راجیہ سبھا کے لیڈر ملک ارجن کھرگے ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما شرد پوار، ڈی ایم کے پارٹی کے لیڈر ٹی آر بالو اور تیروچی شیوا، کانگریس کے آنند شرما، سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر رام گوپال یادو، ترنمول کانگریس کے ایم پی ڈیریک او برائن اور کلیان بنرجی، شیو سینا کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے راوت اور ونے راوت ، راشٹڑیہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رکن راجیہ سبھا منوج جھا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما ای کریم، عام آدمی پارٹی کے لیڈر سشیل گپتا، آئی یو ایم ایل کے ای ٹی محمد بشیر، نیشنل کانفرنس کے رہنما حسنین مسعود ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) کے لیڈر ونے وسوم، آرایس پی لیڈر این کے پریم چندرن اور ایل جے ڈی کے ایم وی شریئم کمار شامل ہیں۔