پارٹی سے انحراف پر قائدین کی سبیتا اندرا ریڈی پر تنقید

   

اہم عہدے حاصل کرنے کے بعد انحراف پارٹی سے غداری، سینئر قائدین کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 14 مارچ (سیاست نیوز) رنگاریڈی کے کانگریس قائدین نے پارٹی سے انحراف پر رکن اسمبلی سبیتا اندرا ریڈی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں اہم عہدوں پر فائز ہونے کے بعد پارٹی چھوڑنا غیر اخلاقی عمل ہے۔ سبیتا اندرا ریڈی کو کانگریس کے سبب پارٹی اور حکومت میں اہم عہدے حاصل ہوئے تھے۔ ایسے وقت جبکہ پارٹی کو ان کی ضرورت ہے، قائدین کا انحراف پارٹی سے غداری کے مترادف ہے۔ رنگاریڈی اور وقارآباد کے قائدین نرسمہا ریڈی صدر ضلع کانگریس، پی رام موہن ریڈی سابق رکن اسمبلی، کے ایس رتنم، پائلٹ روہت ریڈی رکن اسمبلی، جی پرساد کمار سابق وزیر اور کے لکشما ریڈی سابق رکن اسمبلی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو پر سخت تنقید کی اور کہا کہ کانگریس ارکان اسمبلی کو دھمکاکر ٹی آر میں شامل کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبیتا اندرا ریڈی کو کانگریس پارٹی میں کافی عزت و احترام حاصل تھا اور انہیں کئی اہم عہدوں پر فائز کیا تھا۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ اندرا ریڈی کے خوابوں کی تکمیل کے لیے ٹی آر ایس میں شمولیت کا دعوی مضحکہ خیز ہے۔ یہ صرف کانگریس پارٹی میں رہکر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر شہیدان تلنگانہ کے خاندانوں کو کیا جواب دیں گے۔ کیوں کے سبیتا اندرا ریڈی تلنگانہ تحریک میں شامل نہیں رہیں۔ کانگریس قائدین نے انتباہ دیا کہ انحراف کی سرگرمیوں پر وہ خاموش نہیں رہیں گے۔ منحرف ارکان کو ان کے متعلقہ اسمبلی حلقوں میں سبق سکھایا جائے گا۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ ارکان اسمبلی اور کارکنوں کو دھمکاکر کانگریس کو کمزور کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پائلٹ روہت ریڈی رکن اسمبلی نے کہا کہ اگر لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کارکنوں کو ہراساں کیا گیا تو مناسب جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چیوڑلہ سے کے وشویشور ریڈی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔ ٹی آر ایس شکست کے خوف سے کانگریس کے ارکان کو شامل کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں راہول گاندھی کی زیر قیادت حکومت کی تشکیل کے بعد کونڈا وشویشور ریڈی کو مرکزی وزارت میں شامل کیا جائیگا۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں عوام سے غداری کرنے والے افراد ٹی آر ایس کی کابینہ میں موجود ہیں۔