’پاپڑی چاٹ‘ ریمارک پارلیمنٹ کی توہین: وزیر اعظم

   

کانگریس قائد راہول گاندھی کی جانب سے اپوزیشن پارٹیوں کے ناشتہ اجلاس پر مودی کا ردعمل

نئی دہلی ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کی صبح ایک بار پھر اپوزیشن کی جماعتوں کو ہدف تنقید بنایا اور الزام عائد کیا کہ یہ جماعتیں پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کو ضابطہ کے مطابق چلنے نہیں دے رہی ہیں۔ پارلیمنٹ سیشن کو بار بار ملتوی کرنا نہ صرف ملک کے آئین بلکہ جمہوریت اور عوام کی بھی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن پارلیمنٹ کی توہین کی مرتکب ہو رہی ہے۔ بی جے پی ایم پیز کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے اس بات پر تعجب کا اظہار کیا کہ جس شخص نے (ان کا اشارہ ترنمول ایم پی شانتا نوسین کی جانب تھا) آئی ٹی وزیر اشونی ویشنو کے ہاتھ سے پیپر چھین کر اسے پھاڑ دیا۔ وہ اپنے اس عمل سے ذرہ برابر بھی شرمندہ نہیں ہے۔ یہ حرکت انہوں نے ایک ایسے وقت کی جب ویشنو پیگاسیس معاملہ پر بیان دینے ہی والے تھے۔ وزیر اعظم نے مختلف بلوں کو منظور کرنے کے عمل کو بھی ناگوار انداز میں تنقید کا نشانہ بنائے جانے کی مذمت کی کیونکہ ترنمول کے ہی ایم پی ڈیرک اوبرائن نے تیزی کے ساتھ بلوں کو منظور کئے جانے کے عمل کو ’’پاپڑی چاٹ‘‘ بنانے سے تعبیر کیا تھا۔ اس موقع پر وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی اور راجیہ سبھا کے نائب صدر نشین مختار عباس نقوی نے بھی مسٹر اوبرائن کو تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ ہم ہر ایک بل پر بحث کرنے تیار ہیں۔ ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے۔ ترنمول کانگریس کے ایک رکن نے پارلیمنٹ کی توہین کی ہے۔ اسے ملک سے معذرت خواہی کرنی چاہئے۔ ترنمول کانگریس کا کہنا ہے کہ جب ایوان میں اپوزیشن کا شدید احتجاج چل رہا ہو تو ایسی صورت میں مختلف بلوں کومنظور کیونکر کیا جاسکتا ہے۔ سینئر ایم پی سکھندو شیکھر رائے نے میڈیا کو بتایا کہ مرکزی وزیر ہردیپ پوری نے ہمارے ایم پی شانتا نوسین کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ راجیہ سبھا میں شدید احتجاج اور شور و غل کے درمیان اگر زائد از ایک درجن بلوں کی منظوری عمل میں آتی ہے تو کیا یہ پارلیمانی نظام حکومت ہے؟ حکومت کو پہلے اس کا جواب دینا چاہئے۔ ہردیپ پوری نے ہمارے ایم پی کے ساتھ گالی گلوج کی میں نے تحریری طور پر شکایت کی لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس واقعہ کے دس پارٹی ایم پیز گواہ ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران وزیر اعظم نے اپوزیشن کے ارکان کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں شدید احتجاج کرنے کے لئے تنقیدوں کا نشانہ بنایا جو مختلف اسکینڈلس جیسے حالیہ اسکینڈل پیگاسیس جاسوسی معاملہ، کسانوں کے احتجاج اور کورونا وباء سے موثر طور پر نہ نمٹنا کی بنیاد پر کئے گئے تھے۔ راہول گاندھی کے ناشتہ اجلاس میں شرکت کرنے والوں میں ترنمول ایم پی مہوا موئترا، این سی پی کی سپریہ سولے، شیوسینا کے سنجے راوت اور ڈی ایم کے کی کنی موذھی کے نام قابل ذکر ہیں۔

ہندوستان کو اپنے کھلاڑیوں پر فخر :وزِیراعظم
نئی دہلی : وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہات اور جیت زندگی کا حصہ ہے اور ملک کو اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے ۔وزیراعظم نے اولمپک میں ہندوستانی ہاکی ٹیم کو سیمی فائنل مقابلے میں بلجیم کے ساتھ دلچسپ اور سخت جدو جہد والے میچ میں ملی شکست کے بعد یہ بات کہی۔ مودی نے منگل کو ٹوئٹ کرکے کہا ’’ہار اور جیت زندگی کا حصہ ہوتی ہیں۔ ہماری ہاکی ٹیم نے اولمپک میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اسی بات کی اہمیت ہے ۔ ٹیم کو اس کے اگلے میچ کے لئے نیک خواہشات۔ ہندوستان کو اپنے کھلاڑیوں پر فخر ہے ‘‘۔اس سے قبل مسٹر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہاتھا کہ وہ برازیل کے ساتھ ہندوستانی ٹیم کے ہاکی کے سیمی فائنل میچ دیکھ رہے ہیں۔واضح رہے کہ جاپان کے ٹوکیو میں اولمپک میں ہندوستانی ٹیم کا بیلجیئم سے ہاکی سیمی فائنل میں مقابلہ تھا جس میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔