پاکستانی شوہر کے ہاتھوں چھوڑی ہوئی ہندوستانی نژاد خاتون انصاف کی تلاش میں

,

   

اس نے لاہور کی عدالت میں انصاف کے لیے درخواست دائر کی ہے۔

نئی دہلی: ہندوستانی نژاد خاتون، جسے مبینہ طور پر اس کے پاکستانی شوہر نے چھوڑ دیا ہے، نے اپنے بچوں کی واپسی کے لیے دونوں ممالک کی حکومتوں سے مدد مانگ لی ہے۔

ممبئی کی رہائشی فرزانہ بیگم نے بتایا کہ اس نے 2015 میں ابوظہبی میں یوسف مرزا الٰہی سے شادی کی اور دو تین سال بعد وہ اسے دھوکے سے پاکستان لے آیا۔ تاہم، بعد میں، وہ اپنے دو بچوں کے ساتھ ابوظہبی واپس آ گئے۔

فرزانہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یوسف نے ماضی میں متعدد بار شادیاں کیں اور یہ حقیقت ان سے چھپائی۔ اس نے مزید دعویٰ کیا کہ یوسف نے اپنی سابقہ ​​بیویوں اور بچوں کو بھی اسی طرح چھوڑ دیا تھا۔

اب اس نے لاہور کی ایک عدالت میں انصاف کے لیے درخواست دائر کی ہے۔ درخواست کی سماعت 15 اگست کو ہونے والی ہے۔

فرزانہ نے پاکستان اور بھارتی حکومت سے اپنے بچوں کی واپسی کے لیے مدد کی درخواست کی ہے۔ اس نے ہندوستانی سفارت خانے پر زور دیا ہے کہ وہ اس معاملے پر ابوظہبی کے حکام سے بات کرے۔

متاثرہ کے پاکستانی وکیل نے کہا کہ فرزانہ ایک پاکستانی شہری کی بیوی اور دو پاکستانی بچوں کی ماں ہے۔ اس لیے فرزانہ کو ملک میں وہی حقوق حاصل ہیں جو کسی پاکستانی شہری کے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ پاکستانی حکومت کا فرض ہے کہ وہ اس معاملے میں فرزانہ کی مدد کرے۔