پاکستانی عدالت نے مسیحی جوڑے کی سزائے موت منسوخ کر دی

   

اسلام آباد: پاکستان کی ایک عدالت نے توہین مذہب کے الزام میں گذشتہ سات برس سے جیل میں موجود ایک مسیحی جوڑے کی سزائے موت منسوخ کردی ہے۔ ان کی رہائی یورپی یونین کے دباو کے بعد عمل میں آئی ہے۔ عدالت نے مسیحی شادی شدہ جوڑے کے خلاف عائد توہین مذہب کے الزامات کو مسترد کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی 2014 میں ایک نچلی عدالت کی طرف سے ان کے خلاف سنائی گئی موت کی سزا بھی ختم کر دی گئی۔شفقت ایمانوئل مسیح اور ان کی اہلیہ شگفتہ کوثر پر اپنے مسلم ساتھیوں کو ایسے ٹیکسٹ میسج بھیجنے کا الزام تھا جس میں مبینہ طور پر پیغمبر اسلام کی توہین کی گئی تھی۔ اس جوڑے کا دعوی ہے کہ وہ نا خواندہ ہیںاور وہ جہاں کام کرتے ہیں وہاں کام کاج کے ایک تنازعہ کے بعد کچھ مسلم ساتھیوں نے انہیں اس جال میں پھنسا دیا۔