پاکستان میں آٹے کا شدید بحران

   

اسلام آباد۔19جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں روزمرہ استعمال میں کام آنے والی کھانے پینے کی اشیاء کی آسمان چھوتی قیمتوں کے بارے میں سبھی کو معلوم ہے اور اب قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد آٹے کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے جس سے ملک بھر میں لوگوں کو بڑی مشکلوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔آٹے کی قیمت میں اضافہ کے ساتھ ہی اس کی قلت کو دور کرنے کی بجائے حکومت اور دیگر فریق ایک دوسرے پر الزام تراشی کرکے اپنا اپنا دامن بچانے میں مصروف ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے صوبائی حکومتوں کو کھانے کی اشیاء کی قیمت، منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی روکنے میں سرگرم کردار ادا کرنے کے حکم کے بعد یہ بحران مزید گہرا ہوگیا ہے ۔ادھر خیبرپختونخوا کے نانبائیوں نے پیر کو حکومت کے خلاف ہڑتال پر جانے کا اعلان کیا ہے ۔ پنجاب کی کئی تنظیموں نے حکومت کو پانچ دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں پہلے کے دام پر آٹا دستیاب کرائے یا نان اور روٹی کی قیمتیں بڑھانے کی اجازت دے ۔روزنامہ ’ڈان‘ کے مطابق آٹے کا بحران سبھی چاروں صوبوں اور دارالحکومت اسلام آباد میں یکساں ہے ۔ راولپنڈی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت قیمتوں میں کسی قسم کے اضافہ کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ نانبائیوں نے گندم آٹا کے بحران کی شکایت کی ہے اور ہم نے ان ملوں سے براہ راست گندم مہیا کرانے کی پیشکش کی ہے لیکن ان کی طرف سے ان کو تندور مالک ارکان کی فہرست مہیا نہیں کرائی گئی ہے ۔