پاکستان میں الیکشن، دہشت گرد حملہ میں 5 پولیس جوان شہید

   

اسلام آباد :پاکستان میں جمعرات کی صبح سے عام انتخاب کیلئے پولنگ کے دوران خیبر پختونخواں علاقہ میں پولیس پر دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے جس میں کم از کم 5 پولیس اہلکاروں کی موت ہو گئی ہے اور 6 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر پولنگ مراکز پر پی ایم ایل-این اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم ہو گیا جس سے ووٹنگ کا عمل رخنہ انداز ہوا۔ میڈیا کے مطابق خیبر پختونخواں علاقہ کے ڈیرہ اسماعیل خان ضلع میں گراہا اسلم پولنگ مرکز پر ایک پولیس گاڑی پر بم حملے میں کم از کم 4 پولیس افسران کی موت ہو گئی اور چھ دیگر زخمی ہو گئے۔ خیبر پختونخواں علاقہ کے ٹینک ضلع میں بندوق برداروں کے ذریعہ سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر کی گئی فائرنگ میں بھی ایک سیکورٹی اہلکار کی موت ہو گئی۔رپورٹ کے مطابق این اے۔49 اٹاک میں پی ایم ایل۔این اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان ہاتھا پائی ہو گئی جس وجہ سے دو بوتھوں پر ووٹنگ کا عمل تھوڑی دیر کیلئے روکنا پڑا۔ گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول بھانگی ہاجرو میں پولنگ کا عمل رکنے کے سبب تصادم ہو گیا۔ تقریباً پانچ گھنٹے کی تاخیر کے بعد پولنگ کا عمل دوبارہ شروع ہوا۔اس درمیان نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے صدر محسن ڈاور نے کہا کہ طالبان نے ٹپی میں این اے۔40 پولنگ مراکز پر قبضہ کر لیا ہے۔ انھوں نے پاکستان الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر سیکورٹی کے حالات پر توجہ دینے کی گزارش کی ، جہاں طالبان نے پولنگ مراکز پر قبضہ کر لیا ہے۔ ہم نے اپنی تین خاتون پولنگ ایجنٹس پر وہاں ہوئے حملے کے خلاف پولیس میں ایک درخواست بھی داخل کی ہے۔
اس سے قبل بوقت دوپہر پی ٹی ا?ئی لیڈر حماد اظہر نے دعویٰ کیا کہ پولنگ کا نصف وقت گزر چکا ہے اور این اے 129 لاہور میں پولنگ ابھی شروع نہیں ہوا ہے۔ پریزائڈنگ افسر کا کہنا ہے کہ وہ ا?ر او دفتر یا ای سی پی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتے کیونکہ موبائل خدمات بند ہیں۔ حکومت نے سیکورٹی کا حوالہ دیتے ہوئے پورے ملک میں انٹرنیٹ کو بھی معطل کر دیا ہے۔ حکومت کے اس قدم کی مختلف سیاسی پارٹیوں نے مذمت کی ہے