پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں خاتون گرفتار

   

اسلام آباد : پاکستانی شہر فیصل آباد میں پولیس نے ایک خاتون کو توہین مذہب کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ اس خاتون نے مبینہ طور پر پیغمبری کا دعویٰ کیا تھا۔ پولیس نے پاکستانی شہر فیصل آباد سے ایک خاتون کو حراست میں لیا ہے۔ اس خاتون پر الزام ہے کہ اس نے پیغمبری کا دعویٰ کر کے توہین مذہب کا ارتکاب کیا۔ اگر اس کا یہ مبینہ جرم ثابت ہو گیا، تو ملکی قانون کے مطابق اسے سزائے موت سنائی جا سکتی ہے۔ اس خاتون سے منسوب ایک پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں مبینہ طور پر ثنااللہ نامی یہ خاتون اپنے پیغمبر ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ یہ خبر پھیلنے کے بعد مشتعل افراد کے ایک جتھے نے اس خاتون کے گھر پر حملہ کر دیا، جب کہ پولیس نے ایسے میں مداخلت کر کے اس خاتون کو حراست میں لے لیا۔ پاکستان میں اس سے قبل مبینہ توہین مذہب کے متعدد واقعات میں مشتعل افراد کے ہاتھوں کئی لوگوں سڑکوں پر ہی قتل کیے جا چکے ہیں۔ سینئر پولیس افسر ناصر علی رضوی کے مطابق پولیس نے بروقت مداخلت کر کے اس خاتون کو حراست میں لے لیا۔ رضوی نے بتایا کہ اس خاتون کے ہم راہ دو دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ پاکستان میں توہین مذہب کے متنازعہ قانون کے تحت کسی بھی شخص کو توہین مذہب یا توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت سنائی جا سکتی ہے۔ گو کہ اس انداز کے زیادہ تر الزامات جھوٹ پر مبنی سمجھے جاتے ہیں تاہم اس الزام پر مشتعل افراد کے ہاتھوں لوگوں کے قتل کے واقعات بھی بار بار دیکھنے میں آتے ہیں۔