پاکستان میں عمران خان مخالف دھرناو مظاہرہ اتوار تک جاری

,

   

شدید بارش اور سردی کے باوجودمولانا فضل الرحمن کا اپنے حامیوں سے خطاب
عمران خان استعفیٰ کے سوائے دیگر مطالبات ماننے کو تیار

اسلام آباد، 7 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں خراب موسم اور سیاسی بحران ختم کرنے کیلئے ساتھیوں کے دباؤ کے باوجود ملک کے بڑے مذہبی لیڈر اور جماعت علمائے اسلام- فضل الرحمن (جے یوآئی-ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے عمران خاں حکومت مخالف دھرنے کو اتوار تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔مولانا فضل الرحمن نے ‘آزادی مارچ’ کے دوران دھرنا کے چھٹویں دن شدید بارش اور سردی کے درمیان چہارشنبہ کی رات کو اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی نے اتوار کو پڑنے والے 12 ویں ربیع الاول کے موقع پر ایک سیرت کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔مولانا نے یہ اعلان پارٹی کی مجلس شوری اور ورکنگ کمیٹی کی الگ الگ میٹنگوں کی صدارت اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چودھری پرویز الہی کے ساتھ بات چیت کے بعد کی۔ حکومت کی جانب سے بات چیت کے لئے قائم ٹیم کے رکن مسٹر پرویز الہی نے حالانکہ مولانا سے ذاتی ملاقات کی تھی۔تمام دن سرکاری کمیٹی اور اپوزیشن رہبر کمیٹی کے درمیان کوئی رسمی رابطہ نہیں ہو سکا. جمعرات کو پھر سے دونوں کمیٹیوں کے ارکان کے ساتھ بیٹھنے اور آزادی مارچ کو ختم کرنے پر بات چیت کا امکان ہے ۔مولانا فضل الرحمن کے پاکستان حکومت کے خلاف ‘آزادی مارچ’ سے گھبرائے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ مظاہرین کی ان کے استعفی کے علاوہ تمام ‘واجب’ مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔ ‘ایکسپریس ٹربیون’ نے 5 نومبر کو مسٹر عمران کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے ‘‘استعفی کے علاوہ حکومت تمام واجب مطالبات کو قبول کرنے کے لئے تیار ہے ’’۔بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعظم نے یہ بات وزیر دفاع پرویز خٹک کی قیادت والے وفد کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہی۔ اس وفد کو اسلام آباد میں مظاہرہ کرنے والے اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ مسئلہ حل کرنے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ مسٹر خٹک کی قیادت والی حکومتی ٹیم نے جے یو آئی-ایف کے رہنماؤں سے ملاقات کر کے آگے کی کارروائی پر بات چیت کی۔پاکستان میڈیا کے مطابق یہ اجلاس سرکاری مذاکرات وفد اور رہبر کمیٹی کے درمیان دوسرے دور کی بات چیت سے پہلے ہوئی۔خیال رہے رہبر کمیٹی میں اپوزیشن پارٹیوں کے نمائندے شامل ہیں۔