پاکستان میں لاکھوں سیلاب متاثرین ہنوز بنیادی صحت سہولیات کے منتظر

   

اسلام آباد: گذشتہ برس پاکستان میں مون سون بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے تین کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے جن کی ایک کثیر تعداد آج بھی رہائش، خوراک اور صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے پراجیکٹ سروسز کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس پاکستان میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں ’’تقریباً 80 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے۔ اس وقت دو کروڑ سے زیادہ متاثرین انسانی امداد کے منتظر ہیں۔”انسانی امداد کے منتظر سیلاب متاثرین پینے کے صاف پانی سے محرومی، غذائی قلت اور رفع حاجت کا مناسب انتظام نہ ہونے کے سبب اسہال، سانس کی انفیکشن، جلد اور نفسیاتی بیماریوں کے علاؤہ ہیپاٹائیٹس اور وبائی امراض کا سامنا کر رہے ہیں۔ آج دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔
اس موقع پر ڈی ڈبلیو اردو نے سیلاب متاثرین کی صحت کو درپیش خطرات اور ان کی موجودہ صورت حال کا جائزہ لینے کی کوشش کی ہے۔